تفصیلات کے مطابق ایروسپیس کی معروف کمپنی کی جانب سے خود کار پرائیویٹ جیٹ کا منصوبہ پیش کیا گیا ہے،یہ منصوبہ مستقبل کی ہوابازی میں اہم پیش رفت کی علامت ہے اور تجارتی فضائی سفر کی دنیا کو مکمل طور پر بدلنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔اس مقصد کے حصول کیلئے ایمبریئر نے طیارہ ساز کمپنی بمبارڈیئر کے ساتھ اشتراک کیا ہے،جس کا مقصد ایک جدید اور خودکار بزنس جیٹ تیار کرنا ہے،جو کہ مکمل طور پر آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے نظام پر مبنی ہوگا۔
ایمبریئر اور بمبارڈیئر کے مشترکہ تعاون سے تیار ہونے والا یہ جدید بزنس جیٹ فلوریڈا کے شہر اورلینڈو میں منعقد ہونے والی نیشنل بزنس ایوی ایشن ایسوسی ایشن (NBAA) کی تقریب میں پیش کیا گیا ہے،جہاں ہوابازی کی دنیا کے ماہرین اور انڈسٹری کے رہنما بڑی تعداد میں موجود تھے۔اس تقریب میں کمپنی کی طرف سے درمیانے سائز کے کیبن جیٹ طیارے کے منصوبے کی تفصیلات بیان کی گئیں،جن میں طیارے کی خودکار پرواز،جدید ایویانکس اور ماحول دوست فیچرز شامل تھے۔
ایمبریئر کی جانب سے سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس(سابقہ ٹوئٹر) پر ایک ویڈیو شیئر کی گئی جس میں طیارے کے جدید ڈیزائن اور اس کی خصوصیات کو نمایاں کیا گیا،اس منصوبے میں تین مختلف زونز پر مشتمل کیبن کا تصور پیش کیا گیا،جو کہ مختلف سفر کی ضروریات کو پورا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
کیبن کے ان زونز میں ایک جدید لاؤنج بھی شامل ہے،جہاں آرام دہ نشستیں اور ایک کھلا ماحول دستیاب ہوگا اورمسافروں کے سفر کو آرام دہ اور پرعیش بنائے گا۔علاوہ ازیں کاک پٹ کے ساتھ مسافروں کے بیٹھنے کے لیے بھی کافی جگہ رکھی گئی ہے، جس کی مدد سے ایک ساتھ زیادہ مسافروں کے سفر کرنے کی گنجائش فراہم کی جائے گی۔
اس جدید بزنس جیٹ کی ایک خاص بات اس کی کھڑکیاں ہیں جو ٹچ اسکرین کے ساتھ فراہم کی جائیں گی،یہ کھڑکیاں نہ صرف روشنی کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں بلکہ مسافروں کو اپنے ماحول کے مطابق مطلوبہ روشنی کا انتخاب کرنے کی آزادی بھی فراہم کرتی ہیں۔اس کے علاوہ جدید مواصلاتی نظام اور کنیکٹیوٹی کے لیے تیز رفتار انٹرنیٹ کی سہولت بھی فراہم کی گئی ہے،جس سے کاروباری مسافر دورانِ پرواز بھی اپنے کام جاری رکھ سکیں گے۔
اس بزنس جیٹ کا سب سے اہم اور منفرد پہلو اس کا انجن ڈیزائن ہے،روایتی طیاروں کے برعکس اس طیارے کو پروں میں انجن نصب کیے بغیر ڈیزائن کیا گیا ہے۔انجن کا منفرد مقام طیارے کی ایروناٹکس کو بہتر بناتا ہے اور فیول کی کھپت میں کمی لاتا ہے۔
مزید برآں اس طیارے کو مکمل طور پر پائیدار ایندھن (Sustainable Aviation Fuel) پر پرواز کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے،جو ماحولیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں فضائی صنعت میں ایک اہم پیش رفت ہے۔
انجن کو طیارے کے پروں کے بجائے ایک دوسرے کے اوپر نصب کیا گیا ہے،جس سے طیارے کی ایروڈائنامکس مزید بہتر ہو جاتی ہے،انجن میں تین مختلف ہوا کے ائیرانٹیک (Air Intake) ہیں،جن میں سے ایک طیارے کی مرکزی فیوزلج کے اوپر اور دو اطراف میں موجود ہیں۔اس ڈیزائن کا مقصد طیارے کو زیادہ رفتار،کم شور اور بہترین ایندھن کی بچت فراہم کرنا ہے،جس سے پرواز زیادہ موثر اور آرام دہ ہو گی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ خودکار بزنس جیٹ فضائی صنعت میں ایک انقلابی قدم ہے،جو مسافروں کو مستقبل کی پرواز کا تجربہ فراہم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ایمبریئر اور بمبارڈیئر کا یہ اشتراک نہ صرف مصنوعی ذہانت کی مدد سے خودکار پرواز کو ممکن بناتا ہے بلکہ ایک پائیدار اور ماحول دوست ہوابازی کے شعبے کی راہ ہموار بھی کرتا ہے۔