
ذرائع کے مطابق تقریباً 22 لاکھ روپے مالیت کا سامان چوری کیا گیا، جس میں تیر اندازی (آرچری) کا قیمتی اسپورٹس سامان بھی شامل ہے۔
سیکریٹری سندھ آرچری ایسوسی ایشن اعجاز علی کے مطابق چور تیر اندازی کے سامان کو نشانہ بنا رہے تھے، ماضی میں بھی دو بار اسی نوعیت کی چوریاں ہو چکی ہیں۔ تاہم اس بار پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ایک ملزم محمد واجد کو رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا۔
پولیس کے مطابق یہ ملزم پانچ سے چھ افراد پر مشتمل چوروں کے گروہ کا مرکزی کارندہ ہے، جو علاقے میں چوریاں کر کے مال کباڑیوں کو فروخت کرتے ہیں۔
سیکریٹری سندھ اولمپک ایسوسی ایشن اور آرگنائزر احمد علی راجپوت نے واقعے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے میئر کراچی، وزارتِ کھیل اور اعلیٰ حکام سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ چوری کا مال خریدنے والے کباڑی بھی اس جرم میں برابر کے شریک ہیں، اس لیے ان کے خلاف بھی کارروائی ضروری ہے۔
احمد علی راجپوت نے مزید کہا کہ اگر کباڑیے چوری کا مال خریدنا بند کر دیں تو شہر میں چوریاں بھی ختم ہو جائیں۔
دوسری جانب پولیس نے واقعے کی مزید تفتیش شروع کر دی ہے اور دیگر ملزمان کی تلاش جاری ہے۔