
یاد رہے کہ وہ کسی بڑے فیفا ٹورنامنٹ میں شامل ہونے والے پہلے پاکستانی نژاد کھلاڑی بن گئے ہیں۔ حارث نے یہ کارنامہ فیفا کلب ورلڈ کپ میں پرتگالی فٹبال کلب بینفیکا کے خلاف آکلینڈ سٹی ایف سی کی نمائندگی کرتے ہوئے سر انجام دیا۔
24 سالہ مڈفیلڈر نے اپنی ٹیم کے دوسرے گروپ میچ میں بینفیکا کے خلاف آغاز کیا، جب کہ اس سے قبل وہ بائرن میونخ کے خلاف میچ میں شامل نہیں تھے۔ حارث نے 60 منٹ تک کھیل کر عالمی سطح پر اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔ اگرچہ ان کی ٹیم کو ایک بار پھر 6-0 کی شکست کا سامنا کرنا پڑا، لیکن اس لمحے کی اہمیت اس نتیجے سے کہیں بڑھ کر ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان نیشنز ہاکی کپ کے فائنل میں پہنچ گیا
واضح رہے کہ نیوزی لینڈ میں پیدا ہونے اور پروان چڑھنے والے حارث زیب نے آکلینڈ سٹی کی جانب سے مقامی اور اوشیانا مقابلوں میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا، فیفا کلب ورلڈ کپ کے اسکواڈ میں ان کا انتخاب ایک فطری پیش رفت تھی۔
حارث کی یہ شرکت اس لیے بھی خاص ہے کہ حال ہی میں انہیں پاکستان کی قومی ٹیم میں اے ایف سی ایشین کپ کوالیفائرز میں میانمار کے خلاف میچز کے لیے شامل کیا گیا تھا۔ تاہم، آکلینڈ سٹی کے ساتھ کلب ورلڈ کپ کی مصروفیات کے باعث وہ پاکستان کے لیے اپنا ڈیبیو نہیں کر سکے۔
ان کی اس پیش رفت نے پاکستانی فٹبال شائقین میں نئی امیدیں پیدا کر دی ہیں، جو طویل عرصے سے عالمی سطح پر پاکستانی نمائندگی دیکھنے کے خواہاں تھے۔ شائقین اس لمحے کو علامتی اور حوصلہ افزا قرار دے رہے ہیں۔ جب پاکستان میں فٹبال کو نئی فیڈریشن، فیفا اور اے ایف سی کی بڑھتی ہوئی مدد کے ساتھ دوبارہ زندہ کرنے کی کوششیں جاری ہیں، ایسے لمحات اس بات کی یاد دہانی ہیں کہ ٹیلنٹ ملک سے باہر بھی موجود ہے اور اسے بروئے کار لانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔