ذرائع کے مطابق دورہ آسٹریلیا سے قبل ہیڈ کوچ گیری کرسٹن کے مستعی ہونے پر جیسن گلیسپی کو وائٹ بال ٹیم کی اضافی ذمہ داری سونپی گئی تھی تاہم اب قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ کی ذمہ داری عاقب جاوید کو سونپی گئی ہے۔
عاقب جاوید کو پی ایس ایل فرنچائز لاہور قلندرز کے ڈیویلپمنٹ سکواڈ کے ساتھ دورہ زمبابوے کا تجربہ ہونے کی بنا پر مقرر کیا گیا ہے، عاقب جاوید ماضی میں بھی قومی ٹیم کے باؤلنگ کوچ کے فرائض انجام دے چکے ہیں، عاقب جاوید کی تقرری کا باقاعدہ اعلان جلد متوقع ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عاقب جاوید کرکٹ بورڈ کی پیشکش پر راضی ہوئے ہوئے تو انہیں قومی وائٹ بال کرکٹ کے ہیڈ کوچ کی ذمہ داریاں دے دی گئیں، اگر وہ راضی نہ ہوتے تو سابق ٹیسٹ کرکٹر ثقلین مشتاق اور سابق کپتان و کوچ مصباح الحق کے نام بھی زیرِ غور لائے جانے تھے۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ سابق کوچ گیری کرسٹن اور پی سی بی کے درمیان معاملات کافی عرصے سے خراب تھے، گیری کرسٹن سپورٹ سٹاف میں اپنی پسندیدہ ٹیم لانے کی اجازت نہ ملنے پر ناراض تھے، ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ گیری کرسٹن کے سلیکشن کمیٹی کے رکن عاقب جاوید سے اختلافات بھی ان کے مستعفی ہونے کا باعث بنے۔
خیال رہے کہ پاکستان اور زمبابوے کے درمیان 24 نومبر سے 5 دسمبر تک ون ڈے اور ٹی20 سیریز شیڈول ہیں، ان سیریز کے لئے قومی سکواڈ کا اعلان پہلے ہی کیا جاچکا ہے۔
واضح رہے کہ زمبابوے ٹوور کے لئے بابراعظم، شاہین شاہ آفریدی اور نسیم شاہ کو آرام دیا گیا ہے، اس دورے کے لئے طیب طاہر، سلمان علی آغا، کامران غلام، عامر جمال، عرفان نیازی، حسیب اللہ خان، احمد دانیال، شاہنواز دھانی، فیصل اکرم اور ابرار احمد جیسے نوجوان کھلاڑیوں کو سکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔