پولیس کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقہ پنیالہ میں پولیس موبائل پر حملہ ہوا جس میں 3 پولیس اہلکار شہید ہو گئے ہیں، شہداء میں اے ایس آئی گل عالم، کانسٹیبل رفیق اور ڈرائیور سخی جان شامل ہیں جبکہ دھماکے میں کانسٹیبل آزاد شاہ محفوظ رہے۔
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں، ریسکیو ٹیموں نے شہدا کی میتوں کو ہسپتال منتقل کر دیا جبکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کرنے میں مصروف ہیں۔
بم دھماکے کے بعد ڈی ایس پی پنیالہ اور ایس ایچ او بھی موقع پر پہنچ گئے جبکہ علاقے کی ناکہ بندی کر دی گئی ہے۔
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی اور وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے دھماکے کی شدید مذمت کی اور دھماکہ میں 3 پولیس اہلکاروں کی شہادت پر اظہار عقیدت کیا، گورنر فیصل کریم کنڈی اور وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے شہداء کے غمزدہ خاندانوں سے تعزیت و دلی ہمدردی کا بھی اظہار کیا اور دھماکہ کے زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ شہداء کے لواحقین کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں، دہشتگرد عناصر خیبرپختونخوا کے امن و انسانیت کے دشمن ہیں، دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پولیس اہلکاروں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: شمالی وزیرستان، سکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، 7 خوارج ہلاک
ان کا مزید کہنا تھا کہ بیگناہ افراد کا ناحق خون بہانے والے دہشتگردوں کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا، ایسے بزدلانہ حملوں سے دہشتگردی کے خلاف قوم کے متزلزل عزم کو کمزور نہیں کیا جا سکتا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی نے کہا کہ شہید اے ایس آئی گل عالم، شہید کانسٹیبل رفیق اور ڈرائیور سخی جان نے جانوں کا نذرانہ دے کر قوم کا سر فخر سے بلند کیا ہے، ہمارے پولیس کے جوان کم وسائل کے باوجود فرنٹ لائن پر دہشتگردی کا مقابلہ کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ انتہائی بزدلانہ کارروائی ہے، دشمن عناصر ایسے حملوں سے ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتے، صوبائی حکومت اپنی بہادر پولیس کے ساتھ کھڑی ہے اور ان کی عظیم قربانیوں کو سلام پیش کرتی ہے، شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ واقعہ میں ملوث دہشتگردوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا،دہشت گردی کے خلاف جنگ مزید مضبوط عزم اور پوری قوت کے ساتھ جاری رہے گی، صوبائی حکومت شہداء کے لواحقین کے غم میں برابر کی شریک ہے، ہر ممکن معاونت فراہم کی جائے گی۔