وزیراعلیٰ نے افتتاحی تقریب کے دوران کہا کہ سندھ یا پاکستان کی کسی بھی صوبائی حکومت نے پہلی بار ایسا ڈیجیٹل پلیٹ فارم متعارف کرایا ہے جو طلبہ کی حاضری، اسکول کے انفراسٹرکچر، اساتذہ کی کارکردگی اور تعلیمی نتائج کو ایک مربوط نظام کے تحت جوڑتا ہے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ یہ صرف ایک مانیٹرنگ ٹول نہیں بلکہ ایسا نظام ہے جو ہمیں مفروضوں کے بجائے حقائق کی بنیاد پر فیصلے کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ یہ ہمیں واضح طور پر وہ مسائل دکھاتا ہے جن کا سامنا ہمارے بچوں کو ہے اور ان کا مؤثر حل تلاش کرنے میں مدد دیتا ہے۔
تقریب میں صوبائی وزیرِ تعلیم سید سردار شاہ، ورلڈ بینک کی کنٹری ڈائریکٹر بولرما امگاابازار، یونیسف، گلوبل پارٹنرشپ فار ایجوکیشن، ایشیائی ترقیاتی بینک، برٹش کونسل، جائیکا، اسکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی ڈیپارٹمنٹ کے حکام، ماہرینِ تعلیم اور ترقیاتی شراکت داروں نے شرکت کی۔
وزیراعلیٰ نے بتایا کہSAMRS پہلے ہی12 اضلاع کے 600 اسکولوں میں فعال ہو چکا ہے جبکہ یونیسف کی مدد سے مزید چار اضلاع میں اس کا دائرہ کار بڑھایا جا رہا ہے۔ یہ نظام نہ صرف طلبہ کی غیر حاضری کو ٹریک کرتا ہے بلکہ ڈراپ آؤٹ کے خطرات کی پیش گوئی، فوری اقدامات اور اسکول مینجمنٹ میں بہتری کے لیے تجاویز بھی فراہم کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب: دو بڑے ریلوے اسٹیشنوں کی اپ گریڈیشن
وزیراعلیٰ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ تعلیم کو صحت، غذائیت اور بچوں کے تحفظ کے ساتھ جوڑنا ضروری ہے تاکہ SAMRS کو بچوں کی ویکسینیشن، طبی معائنے اور سماجی تحفظ کے نظاموں سے منسلک کیا جا سکے۔
Excited for tomorrow’s launch of SAMRS — Sindh Government’s new Digital Student Attendance System, led by the School Education & Literacy Department with SELECT & RSU. A major step toward transparent, data-driven education.
— Minister Education & Literacy Government of Sindh (@MinisterEduGos) November 5, 2025
Through SAMRS, the Government of Sindh aims to reduce… pic.twitter.com/i45lFSrbEO
انہوں نے مزید بتایا کہ نادرا کے تعاون سے اب طلبہ کی شناخت سسٹم آئی ڈی کے بجائے بی فارم نمبر کے ذریعے کی جا رہی ہے تاکہ ہر بچے کا درست اندراج اور مدد ممکن ہو سکے۔
ورلڈ بینک کی کنٹری ڈائریکٹر بولرما امگاابازار نے کہا کہ SAMRSکوئی عطیہ یا ڈونر پر مبنی منصوبہ نہیں بلکہ سندھ حکومت کی اپنی منصوبہ بندی کا نتیجہ ہے۔