پاکستان، ایران اور وسطی ایشیا سے افغان باشندوں کا انخلا تیز
حکومت ایک طرف دہشت گردی کے حوالے سے استعمال ہونے والی افغان سر زمین کی روتھام کے لیے اقدامات کر رہی تو وہیں پاکستان، ایران اور وسطی ایشاء سے افغان باشندوں کے انخلا کا سلسلہ بھی تیزی سے جاری ہے۔
افغان مہاجرین پاک افغان بارڈر پر واپسی کیلئے موجود ہیں (فائل فوٹو)
اسلام آباد: (سمیرا راجہ) حکومت ایک طرف دہشت گردی کے حوالے سے استعمال ہونے والی افغان سر زمین کی روتھام کے لیے اقدامات کر رہی تو وہیں پاکستان، ایران اور وسطی ایشاء سے افغان باشندوں کے انخلا کا سلسلہ بھی تیزی سے جاری ہے۔

سنو نیوز انویسٹی گیشن سیل کی خبر کے مطابق رواں سال پاکستان، ایران اور وسطی ایشیا سے 23 لاکھ 28 ہزار 500 غیر قانونی مقیم افغانیوں کو وطن واپس بھیجا گیا جبکہ 11 لاکھ 90 ہزار 350 غیر قانونی مقیم افغانیوں کو ملک بدر کیا گیا۔

سال 2023 ستمبر میں جب افغان مہاجرین کے انخلا کا معاملہ شروع ہوا تو تب پاکستان میں افغان مہاجرین کی تعداد 29 لاکھ سے زائد تھی جبکہ اب تک 16 لاکھ 30 ہزار افغانیوں کو وطن واپس بھیجا جا چکا ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان میں افغان انخلا شروع ہونے کے بعد انکی تعداد میں نمائیہ کمی ہوئی۔

پاکستان میں اس وقت 12لاکھ 82 ہزار 46 افغانی رہائش پذیر جبکہ 2لاکھ 8 ہزار غیر قانونی افغانی اب بھی مقیم ہیں، رواں سال پاکستان سے 8 لاکھ 24 ہزار 274 افغانیوں کو وطن واپس بھیجا گیا جن میں ایک لاکھ 35 ہزار 249 افغانیوں کو ملک بدر بھی کیا گیا۔

سب سے زیادہ رجسٹرڈ افغان مہاجرین کے پی کے میں 6 لاکھ 99 ہزار، اسلام آباد میں 30 ہزار 277، بلوچستان مین 3لاکھ 13ہزار، پنجاب میں ایک لاکھ 61 ہزار، سندھ میں 72 ہزار 349 اور آزاد کشمیر میں 4 ہزار افغان مہاجرین مقیم ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: الیکٹرک بسوں کے کرایوں میں اضافے کی تجویز مسترد

پاکستان میں گزشتہ آٹھ برس کے مقابلےمیں رواں سال دگنی تعداد 94 ہزار 485 افغانیوں کو مختلف الزامات پر گرفتار بھی کیا گیا۔

گرفتار افغانیوں میں سب سے زیادہ تعداد بلوچستان میں 57 ہزار، پنجاب سے 22ہزار، 7 ہزار افغانیوں کو وفاق جبکہ کے پی کے اور آزاد کشمیر سے 3ہزار 400 افغانیوں کو مختلف الزامات میں حراست میں لیا جا چکا ہے۔