یہ ایک سرکاری منصوبہ ہے جس کے تحت صوبے میں خواتین کو مفت الیکٹرک اسکوٹیاں فراہم کی جاتی ہیں۔ پہلے مرحلے کے کامیاب آغاز (ستمبر میں) کے بعد اب حکومت دوسرے مرحلے میں اسکوٹیاں تقسیم کرنے جا رہی ہے۔
سینئر صوبائی وزیر شرجیل میمن نے خواتین پر زور دیا کہ وہ ڈرائیونگ لائسنس حاصل کریں، تربیتی کورسز میں حصہ لیں اور اس اسکیم کے لیے رجسٹریشن کرائیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کا مقصد خواتین کو تحریک و خودمختاری دوبارہ دلانا ہے تاکہ وہ تعلیم، ملازمت اور روزمرہ زندگی کے لیے محفوظ اور باعزت انداز میں سفر کر سکیں۔
شرجیل میمن کے مطابق پہلے مرحلے کو عوام کی جانب سے بہت مثبت ردعمل ملا، درجنوں خواتین نے ڈرائیونگ سیکھی، لائسنس حاصل کیے اور روزمرہ سفر کے لیے پنک اسکوٹیاں استعمال کرنا شروع کیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایم بی بی ایس، بی ڈی ایس کے پاسنگ مارکس میں تبدیلی
مزید یہ کہ صوبائی وزیر نے بتایا کہ سندھ حکومت کی دیگر پبلک ٹرانسپورٹ اسکیمیں جیسے کہ پیپلز بس سروس، پنک بس سروس، الیکٹرک بس سروس اور اب پنک اسکوٹی اسکیم سب کا مقصد کراچی کے عوام کو سستا، محفوظ اور باوقار سفر فراہم کرنا ہے۔
شرجیل میمن نے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانا صرف ایک حکومتی منصوبہ نہیں بلکہ یہ پاکستان پیپلز پارٹی کے سماجی و سیاسی فلسفے کا حصہ ہے۔ خواتین کی خودمختاری شہید بینظیر بھٹو کے وژن کا تسلسل ہے اور پارٹی کے نظریاتی سفر کی بنیاد بھی یہی ہے۔