ڈرائیونگ ٹیسٹ اب اے آئی گاڑی لے گی
AI driving test car
فائل فوٹو
لاہور: (ویب ڈیسک) پنجاب میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کے طریقۂ کار میں بڑی تبدیلی کرتے ہوئے پہلی بار مصنوعی ذہانت (Artificial Intelligence) سے لیس گاڑی متعارف کرا دی گئی۔

یہ جدید ٹیکنالوجی لاہور میں تیار کی گئی ہے اور اب اسے باقاعدہ ڈرائیونگ ٹیسٹ کیلئے استعمال کیا جائے گا۔

حکام کے مطابق یہ منصوبہ شفافیت اور کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے اٹھایا گیا ہے۔ منصوبے کے تحت جلد ہی 200 اے آئی بیسڈ گاڑیاں تیار کی جائیں گی اور صوبے کے تمام ڈرائیونگ ٹیسٹنگ سینٹرز میں پہنچا دی جائیں گی۔ اس اقدام سے ڈرائیونگ لائسنس کے حصول کا عمل زیادہ جدید اور شفاف ہو جائے گا۔

رپورٹس کے مطابق گاڑی میں جدید سینسرز اور کیمرے نصب کیے گئے ہیں جو امیدوار کی ڈرائیونگ کے ہر عمل کو ریکارڈ اور جانچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اگر ڈرائیور نے دورانِ ٹیسٹ ریورس گیئر ایک سے زیادہ مرتبہ استعمال کیا تو سافٹ ویئر اسے خود بخود فیل قرار دے گا اور گاڑی بند ہو جائے گی۔ اس سے انسانی غلطیوں اور جانبداری کے امکانات ختم ہو جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:فیصل آباد میں 30 الیکٹرک بسیں چلائی جائیں گی

ڈی آئی جی ٹریفک پولیس وقار نذیر نے کہا کہ اے آئی بیسڈ گاڑی کے استعمال سے ڈرائیونگ ٹیسٹ کے عمل میں شفافیت اور معیار میں نمایاں بہتری آئے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدام شہریوں کیلئے سہولت کے ساتھ ساتھ ٹریفک نظام میں بہتری لانے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔

دوسری جانب شہریوں کا کہنا ہے کہ یہ ٹیکنالوجی پاکستان میں جدید سمارٹ ٹریفک نظام کی جانب ایک بڑا قدم ہوگا، جس سے بہتری متوقع ہے۔