
پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ پاکستان تحریک انصاف کے معزز اراکین اسمبلی اور سینیٹرز کو ناانصافی کی بنیاد پر جھوٹے مقدمات میں قید کیا گیا ہے۔ ان رہنماؤں کو جمہوری عمل سے دور رکھنے کے لیے انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، جس کے باعث پی ٹی آئی نے فیصلہ کیا ہے کہ ایسے نام نہاد انتخابات کا حصہ نہیں بنا جائے گا۔
شیخ وقاص اکرم نے واضح کیا کہ یہ سزائیں اور مقدمات دراصل ایک وسیع سیاسی انتقام کا حصہ ہیں، جس کا مقصد پی ٹی آئی کو سیاسی میدان سے باہر کرنا ہے۔ ان کے مطابق جب پارٹی کے اصل نمائندے عوامی مینڈیٹ کے باوجود قید و بند کی صعوبتیں جھیل رہے ہیں، ایسے میں سینیٹ انتخابات کا انعقاد غیر آئینی اور غیر جمہوری عمل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان
انہوں نے مزید کہا کہ انہی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما اعجاز چودھری کی اہلیہ سلمہ اعجاز نے باضابطہ اعلان کیا ہے کہ وہ سینیٹ کے ان انتخابات کا حصہ نہیں بنیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک انصاف پر مبنی اور شفاف سیاسی ماحول قائم نہیں ہوتا، پی ٹی آئی ایسے کسی بھی عمل کو تسلیم نہیں کرے گی جو جبر اور دھاندلی کے ذریعے مسلط کیا جائے۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے ماضی میں بھی اس مؤقف کا اعادہ کیا ہے کہ ملک میں ہونے والے انتخابات شفافیت اور غیرجانبداری سے محروم ہیں۔ پارٹی کی قیادت کا ماننا ہے کہ اگر سیاسی رہنماؤں کو بے بنیاد مقدمات کے ذریعے جیلوں میں ڈالا جائے اور ان کے حق نمائندگی کو سلب کر لیا جائے، تو ایسے انتخابات محض ایک ڈھونگ رہ جاتے ہیں۔
سلمہ اعجاز کا یہ اعلان پی ٹی آئی کے مجموعی بائیکاٹ کے فیصلے کو مزید تقویت دیتا ہے اور اس سے یہ پیغام بھی سامنے آیا ہے کہ پی ٹی آئی اپنے مؤقف پر ڈٹی ہوئی ہے۔ یہ اعلان نہ صرف سیاسی حلقوں میں موضوعِ بحث ہے بلکہ عوامی سطح پر بھی اس کے اثرات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔



