
یونان نے یہ ویزا 2021 میں متعارف کرایا تھا، جو غیر یورپی یونین شہریوں، بشمول پاکستانیوں کیلئے کھلا ہے۔ یہ ویزا ایک سال کیلئے جاری ہوتا ہے جسے مزید دو سال تک بڑھایا جاسکتا ہے۔
اہلیت اور بنیادی شرائط
یونان کے اس ویزے کیلئے پاکستانی شہری درخواست دے سکتے ہیں کیونکہ پاکستان یورپی یونین یا یورپی اکنامک ایریا (EEA) کا حصہ نہیں۔ درخواست گزار کی عمر کم از کم 18 سال ہونی چاہیے۔
شرط یہ ہے کہ آپ کی ملازمت یا کام یونان سے باہر کسی کمپنی یا کلائنٹس کے ساتھ ہو، مقامی سطح پر ملازمت ممنوع ہے۔
آمدنی کی کم از کم شرط 3,500 یورو ماہانہ (تقریباً 10.5 لاکھ روپے) ہو،اگر آپ اپنے ساتھ بیوی کو شامل کرتے ہیں تو اضافی 20 فیصد یعنی 700 یورو اور فی بچہ 15 فیصد یعنی 525 یورو زائد آمدنی ثابت کرنا ہوگی۔ اس کے علاوہ نجی ہیلتھ انشورنس اور صاف جرائم ریکارڈ لازمی ہے۔
تقاضے اور دستاویزات
درخواست دہندگان کو چند اہم دستاویزات جمع کرانی ہوتی ہیں، جو انگریزی یا یونانی میں ترجمہ شدہ اور اپوسٹل (Hague Apostille) کے ساتھ ہونی چاہئیں۔ ان میں درخواست فارم، درست پاسپورٹ، دو بائیو میٹرک تصاویر، ریموٹ ملازمت کا ثبوت (کنٹریکٹ یا کاروباری رجسٹریشن)، گزشتہ 3 سے 6 ماہ کے بینک اسٹیٹمنٹس یا تنخواہ کی پرچیاں، ہیلتھ انشورنس (کم از کم 30,000 یورو کوریج)، پولیس یا نادرا کا کریمنل ریکارڈ سرٹیفکیٹ اور رہائش کا ثبوت شامل ہیں۔ ساتھ ہی ایک اعلامیہ دینا ہوگا کہ آپ یونانی کمپنی کیلئے کام نہیں کریں گے۔
درخواست کا عمل
یونان کا ڈیجیٹل نوماڈ ویزا حاصل کرنے کا عمل نسبتاً آسان ہے اور اس میں 10 سے 30 دن لگتے ہیں۔ سب سے پہلے تمام دستاویزات تیار اور ترجمہ کروا کر یونانی سفارتخانے یا وی ایف ایس گلوبل (اسلام آباد) میں اپوائنٹمنٹ لیں۔ وہاں دستاویزات جمع کروا کر فیس ادا کریں جو فی فرد 75 یورو (تقریباً 22,500 روپے) ہے۔ فیصلے کے بعد 10 دن سے ایک ماہ میں ویزا (ٹائپ ڈی) جاری کردیا جاتا ہے۔ یونان پہنچنے پر ایک ماہ کے اندر رہائشی کارڈ کیلئے رجسٹریشن لازمی ہے۔
اخراجات
ویزا فیس 75 یورو جبکہ فیملی ممبر کیلئے 150 یورو فی فرد مقرر ہیں۔ ہیلتھ انشورنس، ترجمہ اور اپوسٹل کے دیگر اخراجات ملا کر کل لاگت تقریباً 60,000 سے 150,000 روپے بنتی ہے۔
فوائد
یونان کا ڈیجیٹل نوماڈ ویزا پاکستانی فری لانسرز، ریموٹ ملازمین اور آن لائن کاروباری افراد کیلئے یورپ میں رہائش، بہتر لائف اسٹائل اور عالمی مارکیٹ تک براہِ راست رسائی کا نادر موقع فراہم کرتا ہے۔
یہ ویزا نہ صرف انفرادی سطح پر مواقع بڑھاتا ہے بلکہ پاکستان کی فری لانس اکانومی کو بھی عالمی سطح پر نمایاں کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔