
تفصیلات کے مطابق اسکی بڑی وجہ یہ بنی کہ وہ اس دن فلم "منی بیک گارنٹی" کے پریمیئر میں شریک تھے۔عدالت نے ان کی موجودگی کی تصدیق فلم کے ڈائریکٹر، پروڈیوسر اور دیگر شواہد سے کی جس کی بنیاد پر یہ ثابت ہو گیا کہ وہ واقعے کے وقت موقع پر موجود نہیں تھے۔ اس لیے عدالت نے انہیں مقدمے سے بری کر دیا۔
مزید برآں فیصل آباد کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج جاوید اقبال شیخ نے 9 مئی کے3مقدمات کا فیصلہ سناتے ہوئے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، سینیٹ میں قائدحزب اختلاف شبلی فراز، رکن قومی اسمبلی زرتاج گل اور صاحبزادہ حامد رضا سمیت 196رہنماؤں اورکارکنوں کو10سال تک قید کی سزائیں سنادیں جبکہ فواد چوہدری،زین قریشی اور خیال کاسترو سمیت 88کو بری کردیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: این اے 129: سعد رفیق کی ضمنی انتخابات میں حصہ لینے سے معذرت
فوادچوہدری نے کہا کہ فلم منی بیک گارنٹی کے ڈائریکٹر اور پروڈیوسر فیصل قریشی کا بہت شکریہ کہ انھوں نے مشکل حالات کے باوجود میری بے گناہی کی شہادت دی۔ ان کی دستاویزی شہادتوں سے میری لاہور میں غیر موجودگی کی مکمل شہادت موجود ہو سکی۔
انہوں نے مزید کہا کہ وکلاء خصوصاً علی رامے، میاں علی حیدر اور نجیب فیصل چوہدری اور ان کی ٹیم کا شکریہ اداکرتا ہوں۔ اس فیصلے پر خوشی نہیں منا سکتے کیونکہ ہمارے انتہائ قریبی دوست مشکلات کا شکار ہیں۔ ایسے دوست جو ہمارے خاندان کے فرد کی طرح ہیں لیکن امید کر سکتے ہیں کہ اللہٰ ان کا کارساز ہو گا اور تحریک انصاف کے قائد عمران خان سمیت تمام سیاسی قیدیوں کو انصاف ملے گا۔