ملک میں جاری چینی بحران، وفاقی حکومت کا شوگرملز کے خلاف ایکشن
 وفاقی حکومت نے چینی بحران پر قابو پانے کے لیے ملک بھر میں موجود چینی کا تمام ذخیرہ اپنے کنٹرول میں لے لیا۔
فائل فوٹو
اسلام آباد: (سنو نیوز) وفاقی حکومت نے چینی بحران پر قابو پانے کے لیے ملک بھر میں موجود چینی کا تمام ذخیرہ اپنے کنٹرول میں لے لیا۔

وزارت فوڈ حکام کے مطابق 19لاکھ میٹرک ٹن چینی شوگرملزکےبجائےحکومتی کنٹرول میں چلی گئی، فیصلہ چینی کی مصنوعی قلت اور قیمتیں مزید بڑھنے کے خدشےکےپیش نظر کیاگیا۔

حکام نے بتایا کہ 18شوگر ملز مالکان کے نام بھی ای سی ایل میں ڈال دیئےگئے، چند دنوں میں ای سی ایل میں ڈالے گئے نام بھی جاری کریں گے، تمام شوگرملزمیں چینی سٹاک پر ایف بی آر کے ایجنٹس تعینات کردیے گئے جبکہ شوگرملز کے چینی سٹاک پر ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم لگادیاگیا۔

دوسری جانب پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ تمام ملیں 165 روپے فی کلو ایکس مل پر چینی فراہم کر رہی ہیں، ملک میں وسط نومبر 2025 تک چینی کے وافر سٹاکس موجود ہیں، حکومت کی طرف سے بعض انتظامی اقدامات کی وجہ سے سپلائی چین متاثر ہوئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: موٹرسائیکل آسان اقساط پر حاصل کرنے کا سنہری موقع

شوگر ملز ایسوسی ایشن کے مطابق بہتری آنے پر چینی کی سپلائی معمول کے مطابق جاری ہے، ملوں کا تعلق صرف ایکس مل قیمتوں تک ہوتا ہے، چینی کی ریٹیل قیمت کا تعین عموماً مارکیٹ فورسز کرتی ہیں مگر اب حکومت کر رہی ہے۔

ایسوسی ایشن کی جانب سے کہا گیا کہ ڈیلرز گھریلو صارفین کی بجائے چینی صنعتی و کمرشل اداروں کو زیادہ منافع پر دے رہے ہیں، ڈیلرز اور سٹہ مافیا اپنے مقاصد کے تحت چینی کی مصنوعی قلت کا تاثر دے رہے ہیں، چینی کی قیمتوں کو برآمدات سے جوڑنا سراسر حقائق کے منافی ہے۔

شوگر ملز ایسوسی ایشن کی جانب سے مزید کہا گیا کہ گزشتہ سالوں میں ملز کے پیداواری اخراجات میں کئی گنا اضافہ ہوا جس سے شوگر ملوں کو کافی نقصان اُٹھانا پڑا ، مسلسل نقصان کی وجہ سے12 شوگر ملیں بند پڑی ہیں اور برائے فروخت ہیں، ان تمام مسائل کا حل صرف شوگر سیکٹر کی ڈی-ریگولیشن کی صورت میں ہی ممکن ہے۔