بلوچستان کے بعد کراچی میں بھی پسند کی شادی کرنا جرم بن گیا
بلوچستان کے بعد کراچی میں بھی پسند کی شادی کرنا جرم بن گیا۔
فائل فوٹو
کراچی: (سنو نیوز) بلوچستان کے بعد کراچی میں بھی پسند کی شادی کرنا جرم بن گیا۔

کراچی کے ڈالمیا شانتی نگر کی رہائشی 22 سالہ کومل اور 24 سالہ زبیر نے لڑکی کے خاندان کی طرف سے جان کو خطرے کا اظہار کردیا۔

کومل نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ پسند کی شادی کرنے پر گھر والے جانی دشمن بن گئے ہیں، ہم نے اپنی مرضی سے پسند کی شادی کی، کوئی جرم نہیں کیا۔

پسند کی شادی کرنے والے جوڑے نے ویڈیو بیان میں مؤقف اپنایا کہ لڑکی کے گھر والوں نے اغوا کے جھوٹے مقدمے درج کروائے، ہمیں عدالت بھی جانے نہیں دیا جا رہا، حالانکہ اس سے پہلے میں نے عدالت میں اپنا بیان بھی ریکارڈ کروایا ہے۔

لڑکی نے کہا کہ میرے گھر والے زبردستی میری شادی میرے ماموں کے بیٹے سے کرنا چاہتے تھے جس سے میں نے انکار کیا اور گھر والے ہی میرے دشمن بن گئے، میرے بھائیوں اور ماموں وغیرہ نے میرا جینا اجیرن کررکھا ہے، میری اعلیٰ حکام سے التجا ہے ان سے میری جان چھڑوا دیں۔

یہ بھی پڑھیں: نادرا کی جانب سے شہریوں کیلئے نئی سہولت کا اعلان

کومل کا کہنا تھا کہ اگر میری التجا نہ سنی گئی تو میں اپنی جان لے لوں گی اور اس کے ذمہ دار میرے والد میرے بھائی اور ماموں ہوں گے۔

متاثرہ لڑکی نے وزیراعظم پاکستان ، وزیراعلیٰ اور آئی جی سندھ سے تحفظ کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اگر تحفظ نہ ملا تو ہمیں بھی بلوچستان کے جوڑے کی طرح مار دیا جائے گا، میرے گھر والے مالی و سیاسی طور پر طاقتور ہیں۔

ویڈیو بیان میں لڑکی نے این جی اوز اور ویلفیئر اداروں سے مدد کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ خدارا میری مدد کریں، ورنہ ایک اور بیٹی جان سے جائے گی،میری آواز اعلیٰ حکام تک پہنچائی جائے۔