خبردار: آپ کی موبائل سم 30 جون کو بند ہو جائے گی
نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے شناختی کارڈز کی میعاد ختم ہونے والے کے نام پر رجسٹرڈ تمام موبائل فون سمز 30 جون کو بند کرنے کا فیصلہ کیا
نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے شناختی کارڈز کی میعاد ختم ہونے والے کے نام پر رجسٹرڈ تمام موبائل فون سمز 30 جون کو بند کرنے کا فیصلہ کیا/ فائل فوٹو
(ویب ڈیسک) نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے اہم اعلان کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ جن شہریوں کے شناختی کارڈز کی میعاد 2017 میں ختم ہو چکی ہے اور انہوں نے تاحال اپنے شناختی کارڈ کی تجدید نہیں کرائی، ان کے نام پر رجسٹرڈ تمام موبائل فون سمز 30 جون 2025 کو بند کر دی جائیں گی۔

نادرا کے ترجمان کے مطابق یہ اقدام صارفین کی شناخت اور سیکیورٹی کے نظام کو مزید مؤثر بنانے کے لیے اٹھایا جا رہا ہے۔ ترجمان نے واضح کیا کہ جن صارفین کے شناختی کارڈز کی معیاد 2017 میں ختم ہو چکی ہے، ان پر جاری کی گئی موبائل سمز غیر فعال کر دی جائیں گی، تاکہ جعلی یا غیر فعال شناختوں پر سمز کے غیر قانونی استعمال کا مکمل خاتمہ کیا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں آندھی، جھکڑ اور بارشوں کی پیشگوئی

نادرا کی جانب سے عوام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس سے قبل کہ ان کی موبائل خدمات بند کر دی جائیں، فوری طور پر قریبی نادرا دفتر سے رجوع کریں اور شناختی کارڈ کی تجدید کرائیں۔ اس کے علاوہ نادرا کی موبائل ایپ پاک آئی ڈی کے ذریعے بھی شناختی کارڈ کی تجدید کا عمل با آسانی مکمل کیا جا سکتا ہے، تاکہ عوام کو دفاتر میں قطاروں سے بچایا جا سکے اور وقت کی بچت ہو۔

نادرا نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس اطلاع کو سنجیدگی سے لیں کیونکہ مقررہ تاریخ کے بعد سم کی بندش سے موبائل سروسز، بینکنگ سسٹم، ایزی پیسہ، جاز کیش، آن لائن سروسز اور دیگر اہم مواصلاتی و مالیاتی سہولیات متاثر ہو سکتی ہیں۔ خاص طور پر وہ صارفین جو موبائل پر OTP، بینک ٹرانزیکشنز یا دیگر سیکیورٹی کوڈز استعمال کرتے ہیں، انہیں اس بندش کی صورت میں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

نادرا کا کہنا ہے کہ یہ قدم قومی سلامتی، سسٹم میں شفافیت اور ڈیجیٹل شناخت کے درست استعمال کو یقینی بنانے کے لیے ناگزیر ہو چکا ہے۔ عوام سے گزارش ہے کہ وہ بروقت اپنی شناختی معلومات کو اپ ڈیٹ کریں تاکہ موبائل سروسز میں کسی قسم کی رکاوٹ نہ آئے اور ان کی شناخت کا غلط استعمال بھی روکا جا سکے۔