
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلہ شام ساڑھے پانچ بجے کے قریب آیا جس کی شدت ریکٹر سکیل پر 3.6 ریکارڈ کی گئی، زلزلے کا مرکز قائد آباد کے قریب تھا جبکہ اس کی گہرائی زمین کے اندر 10 کلومیٹر بتائی گئی ہے ،جھٹکے ملیر، لانڈھی، شاہ فیصل کالونی اور ملحقہ علاقوں میں واضح طور پر محسوس کیے گئے۔
زلزلے کے بعد لوگ خوفزدہ ہو کر گھروں اور عمارتوں سے باہر نکل آئے اور کلمہ طیبہ کا ورد کرتے رہے، شہریوں کی بڑی تعداد نے سوشل میڈیا پر بھی اپنی تشویش کا اظہار کیا۔
محکمہ موسمیات اور ریسکیو حکام کے مطابق تاحال کسی قسم کے جانی یا مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی تاہم متعلقہ ادارے صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
ماہرین کے مطابق زمین کے اندر موجود ٹیکٹونک پلیٹوں کی حرکت زلزلوں کی بڑی وجہ بنتی ہے، جب ان پلیٹوں کے درمیان دباؤ جمع ہوتا ہے اور وہ اچانک حرکت کرتی ہیں تو زلزلہ آتا ہے، کراچی جیسے ساحلی شہر میں یہ حرکت معمولی ہو تو بھی اثرات گہرے ہو سکتے ہیں۔
حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ افواہوں سے گریز کریں، محفوظ مقامات کا علم رکھیں اور کسی بھی ہنگامی صورت میں فوری حفاظتی اقدامات اپنائیں۔