
نوٹم (NOTAM ) کے متن کے مطابق لاہور فلائٹ انفارمیشن ریجن میں سات اہم فضائی راستے بند کیے گئے ہیں جن میں شمال مغرب، شمال مشرق اور جنوب مشرقی دہلیز شامل ہیں۔ سیالکوٹ ایئرپورٹ پر بھی تجارتی طیاروں کی لینڈنگ اور ٹیک آف عارضی طور پر روک دی گئی ہے۔ اس اقدام کا مقصد مسافروں اور ہوائی جہازوں کی سلامتی کو یقینی بنانا ہے۔
ایوی ایشن ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے حالات میں فضائی حدود بند کرنا معمول کی حفاظتی کارروائی ہے، لیکن مسافر برادری اور ایئرلائنز کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ پی آئی اے اور اندرون ملک کام کرنے والی دیگر فضائی کمپنیوں نے اپنے مسافروں سے رابطہ کر کے انہیں متبادل شیڈول اور ری ریٹنگ کی سہولت فراہم کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:لاہور، کراچی اور سیالکوٹ میں پروازیں بند
لاہور ایئرپورٹ کے ہیڈ آف آپریشنز انجینئر احمد رضوان نے بتایا کہ “ہم عسکری اور سول حکام کے تعاون سے صورتِ حال کا جائزہ لے رہے ہیں۔ فضائی حدود دوبارہ کھولنے سے قبل مکمل سکیورٹی اسکین اور رُوٹ انسپیکشن کی جائے گی۔” ان کے مطابق مسافر ایرلائنز کی کم از کم تاخیر کے لیے کوشاں ہیں۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے اجتناب کریں اور پرواز کی تازہ ترین صورتحال جاننے کے لیے ایئرلائنز کی سرکاری ویب سائٹس اور کسٹمر سروس سینٹرز سے رابطے میں رہیں۔ حکام نے یقین دہانی کرائی ہے کہ جیسے ہی حفاظتی صورتحال معمول پر آئے گی، فوری طور پر فضائی راستے کھول دیے جائیں گے۔
ماہرین کا مزید کہنا ہے کہ اس قسم کے اقدامات ملکی سکیورٹی اور مسافروں کے تحفظ کے لیے ضروری ہیں، تاہم اس سے ہوابازی کے شعبے کو وقتی طور پر مالی خسارہ اور آپریٹنگ مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔