
ترجمان ایل ڈی اے نے سوشل میڈیا پر پینٹ پر کروڑوں روپے لگنے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ کنٹریکٹر کمپنی نے مقامی مینوفیکچرڈ پینٹ استعمال کیا اور ایک سال کی مینٹینس گارنٹی دی، مقامی کمپنی ایک سال تک مفت پینٹ کی مرمت و بحالی اور بہتر کرنے کی پابند ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیسٹ رن کے طور پر کم قیمت پر بنانے کے لیے مقامی کمپنی کا مینوفیکچرڈ پینٹ استعمال کیا گیا، مقامی پینٹ کی ایک سال فری مرمت و بحالی کے ساتھ لاگت 153 روپے جبکہ امپورٹڈ پینٹ کی لاگت 1270 روپے فی مربع فٹ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر پائلٹ منصوبے پر امپورٹڈ پینٹ استعمال کیا جاتا تو لاگت میں 8 سے 10 گناہ اضافہ ہوتا، کنٹریکٹر نے بائیکر لین کے متاثرہ حصے پر پینٹ کا دوبارہ کام شروع کر دیا۔
ڈی جی ایل ڈی اے نے پینٹ کا معیار جانچنے کے لیے ٹیکنیکل کمیٹی تشکیل دے دی۔ ٹیکنیکل ٹیم پائلٹ پراجیکٹ کے پینٹ سمیت تمام پہلوؤں کا تفصیلی جائزہ لے رہی ہے۔ پائلٹ پراجیکٹ کے تمام پہلوؤں کا ٹیکنیکل مشاہدہ اور امپرومنٹ کی جا رہی ہے۔
پینٹ کے معیار کی بائنڈنگ کوالٹی کو بہتر کرنے کے لیے ٹیکنیکل کمیٹی پینٹ بنانے والی کمپنی سے رابطے میں ہے۔ پائلٹ پراجیکٹ کی کنٹریکٹر کمپنی کو پینٹ کی مد میں تاحال کوئی بھی ادائیگی نہیں کی گئی۔ ٹکنیکل کمیٹی کی رپورٹ اور پینٹ کا معیار جانچے بغیر کوئی بھی ادائیگی نہیں کی جائے گی۔
یاد رہے بائیکر لین پر ٹیسٹ رن کے طور پر وزیبلٹی اور انڈیکیشن بہتر بنانے کے لیے اورنج اور گرین کلر کیا گیا تھا۔