نوٹیفکیشن کے مطابق لاہور اور ملتان میں یونیورسٹیز اور کالج بند رہیں گے، یونیورسٹیز اور کالجز کو آن لائن کلاسز پر منتقل کردیا گیا جبکہ مری کے علاوہ تمام اضلاع کے سکول 24نومبر تک بند رہیں گے۔
نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ لاہور اور ملتان میں تمام تعمیراتی کاموں پر مکمل پابندی ہوگی، قومی سطح کے تعمیراتی کاموں کی اجازت ہوگی، ہیوی ٹریفک کی لاہور اور ملتان میں داخلے پرمکمل پابندی ہوگی، اینٹوں کے بھٹے، فرنس انڈسٹری کے کام بھی پر بندش ہو گی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق لاہور اور ملتان میں ریسٹورنٹس میں صرف 4 بجے تک کام کریں گے، ریسٹورنٹس کو 4 سے 8 بجے تک ٹیک اوے کی اجازت ہوگی۔
حکومت نے لاہور اور ملتان میں ڈاکٹروں، نرسوں اور پیرامیڈیکل سٹاف کی چھٹیاں منسوخ کردی ہیں، لاہور اور ملتان کے تمام ہسپتالوں کی او پی ڈیز 8 بجے تک کام کریں گی۔
نوٹیفیکشن میں بتایا گیا کہ ریسکیو 1122 سموگ سے متاثرہ مریضوں کی معاونت کرے گا، 8 بجے کے بعد ریسٹورنٹس مکمل بند رہیں گے اور تمام فیصلوں کا اطلاق 16 نومبر سے شروع ہو گا۔
ڈی جی ماحولیات کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ تمام فیصلوں کا اطلاق 24 نومبر تک ہوگا، فارمیسز، ڈپارٹمنٹل سٹورز، ڈیری شاپس، آٹا چکی، تندوروں کو پابندیوں استثنی حاصل ہوگا۔
دوسری جانب پاکستانیوں کی دعائیں رنگ لے آئیں، ملک کے مختلف علاقوں میں ابرِکرم برس پڑے اور موسم سہانا ہو گیا، خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارش ہوئی اور کچھ علاقوں میں برفباری کا سلسلہ بھی دیکھنے میں آیا، ادھر پنجاب میں جہلم، چکوال، تلہ گنگ اور گوجر خان میں سیڈ کلاوڈنگ کے نتیجے میں جہلم اور گوجر خان میں بارش، محکمہ موسمیات نے تصدیق کر دی
ماہرین کا کہنا ہے کہ دوپہر 2 بجے کلاوڈ سیڈنگ کی گئی تھی جس سے جہلم اور گوجر خان چند گھنٹوں بعد بارش ہوئی، کلاوڈ سیڈنگ کے اثرات لاہور پر بھی بارش کی صورت برآمد ہونے کا قوی امکان ہے۔
واضح رہے کہ ماہرین نے اظہار مسرت کیا ہے کہ مصنوعی بارش سے سموگ میں کمی لانے میں بڑی مدد ملے گی۔