پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق ہرنائی میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے پر سیکیورٹی فورسز نے فوری طور پر کارروائی کی، اس کارروائی کے دوران دہشت گردوں کے ساتھ شدید جھڑپ بھی ہوئی، دوطرفہ فائرنگ کے تبادلے میں سیکیورٹی فورسز کے 2 بہادر سپوت میجر محمد حسیب اور حوالدار نور احمد شہید ہو گئے۔
سیکیورٹی فورسز کو اطلاع ملی تھی کہ دہشت گرد ہرنائی میں شہریوں کو ٹارگٹ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں، اطلاع ملنے کے بعد عوام کی حفاظت یقینی بنانے اور دہشت گردوں کے خاتمے کے لئے میجر محمد حسیب کی قیادت میں فورسز کو فوری طور پر علاقے میں بھیجا گیا۔
جائے وقوعہ پر پہنچتے ہی سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان سخت جھڑپ ہوئی جس کے نتیجے میں 3 دہشت گرد ہلاک ہو گئے، تاہم اس دوران دہشت گردوں نے سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کو آئی ای ڈی سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں میجر محمد حسیب اور حوالدار نور احمد شہید ہو گئے۔
خیال رہے کہ 28 سالہ میجر محمد حسیب کا تعلق ضلع راولپنڈی سے تھا، انہوں نے 8 سال 6 ماہ تک دفاعِ وطن کا مقدس فریضہ سرانجام دیا، ان کے سوگواران میں والدین اور بہن بھائی شامل ہیں۔
حوالدار نور احمد کا تعلق ضلع بارکھان سے تھا، ان کی عمر 38 سال تھی اور انہوں نے 14 سال تک ملکی سرحدوں کی حفاظت کی، ان کے سوگواران میں اہلیہ، 3 بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں۔
سیکیورٹی فورسز کی عزم اور قربانیاں
آئی ایس پی آر کا مزید کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز ملک کے امن استحکام اور ترقی کو سبوتاژ کرنے کی دہشت گردوں کی تمام کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہیں، بہادر سپاہیوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔
وزیراعظم کا شہداء کو خراج عقیدت
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ہرنائی میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے دوران جام شہادت نوش کرنے والے پاک فوج کے میجر محمد حسیب اور حوالدار نور احمد کو خراج عقیدت پیش کیا۔ وزیراعظم نے دونوں شہداء کے لواحقین سے تعزیت کی اور ان کی بلندی درجات کے لیے دعائیں کیں۔
اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ پاک فوج کے افسروں اور جوانوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے حکومت پرعزم ہے۔
ایپکس کمیٹی کا اجلاس
دوسری جانب وزیراعظم نے سیکیورٹی کی صورتحال پر مشاورت کے لیے ایپکس کمیٹی کا اجلاس بھی طلب کر لیا ہے جو 18 نومبر کو وزیراعظم ہاؤس میں ہوگا، اجلاس میں عسکری قیادت، وزرائے اعلیٰ اور وفاقی وزراء شرکت کریں گے۔ اس اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد اور ملکی داخلی سیکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دی جائے گی، اس موقع پر اہم فیصلوں کی توقع ہے جن کا مقصد ملک میں امن و امان کی صورتحال کو مزید بہتر بنانا ہے۔