26ویں آئینی ترمیم کیخلاف پی ٹی آئی کا سخت مؤقف
PTI, 26th constitutional amendment, Ali Amin Gandapur, Supreme court
پشاور:(سنو نوز)خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے 26ویں آئینی ترمیم پر شدید تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ اس ترمیم کے ذریعے عدلیہ کو محکوم بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
 
 ان کا کہنا تھا کہ اگر سینئر ترین جج کو چیف جسٹس نہ بنایا گیا تو پی ٹی آئی سڑکوں پر نکلنے سے دریغ نہیں کرے گی۔
 
 انہوں نے خیبرپختونخوا اسمبلی میں اپنے خطاب کے دوران اس معاملے کو قومی بحران قرار دیا اور کہا کہ پی ٹی آئی جب بھی دوبارہ اقتدار میں آئے گی، اس ترمیم کو منسوخ کر دے گی۔
 
غیر منتخب حکومت کی جانب سے عدلیہ پر حملہ: گنڈاپور کا دعویٰ
 
گنڈاپور نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت، جو خود عوامی مینڈیٹ کے بغیر اقتدار میں ہے، عدلیہ کی آزادی کو ختم کر رہی ہے۔ انہوں نے اسے "سیاہ دن" قرار دیا اور کہا کہ جب عدلیہ آزاد نہیں ہوگی تو عوام انصاف کے لیے کہاں جائیں گے؟ ان کے مطابق، عدلیہ کی آزادی کو ختم کرنے سے پورا انصاف کا نظام مفلوج ہو جائے گا۔
 
نیب پر شدید تنقید: انتقام اور نااہلی کے الزامات
 
وزیراعلیٰ نے نیب (قومی احتساب بیورو) کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا، الزام لگایا کہ نیب کبھی بھی اپنا مقصد پورا نہیں کر سکا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ نیب کا مقصد صرف سیاسی مخالفین کے خلاف انتقامی کارروائیاں کرنا رہا ہے۔ گنڈاپور نے کہا کہ نیب کا سارا نظام مرضی کے افراد کی تقرری پر مبنی ہے، جس کے ذریعے اپنی مرضی کے فیصلے کروائے جاتے ہیں۔
 
اداروں کی تباہی: غلط فیصلوں اور قرضوں کی گھناؤنی حقیقت
 
علی امین گنڈاپور نے پاکستان کی معاشی صورتحال پر بھی روشنی ڈالی، کہا کہ ملک کی معیشت قرضوں میں ڈوب چکی ہے اور اس کی بڑی وجہ اداروں میں نااہل افراد کی تقرری ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ غیر آئینی ترامیم اور اداروں کی ناقص کارکردگی سے صرف چند اشرافیہ کو فائدہ پہنچ رہا ہے، جبکہ 25 کروڑ عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہو رہا۔
 
ترمیم کے خلاف احتجاج کی دھمکی: پی ٹی آئی دوبارہ سڑکوں پر آئے گی
 
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ پی ٹی آئی سینئر ترین جج کو چیف جسٹس نہ بنائے جانے پر سڑکوں پر آنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ غیر آئینی ترامیم کو کبھی بھی پی ٹی آئی قبول نہیں کرے گی اور جب بھی انہیں عوامی مینڈیٹ دوبارہ ملے گا، وہ ان ترامیم کو ختم کر دیں گے اور ایسی ترامیم لائیں گے جو عوام اور اداروں کے لیے فائدہ مند ہوں۔
 
غداروں کے خلاف کارروائی کا اعلان: حساب کتاب کا وقت قریب
 
انہوں نے مزید کہا کہ جو لوگ اپنی وفاداریاں تبدیل کر رہے ہیں، ان سے حساب لیا جائے گا اور انہیں چھوڑا نہیں جائے گا۔ گنڈاپور کا کہنا تھا کہ چاہے کوئی بزدلی سے غداری کرے یا بک کر، دونوں صورتوں میں جرم یکساں ہے۔ ان کا دعویٰ تھا کہ یہ غدار افراد عمران خان کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے کے مرتکب ہوئے ہیں اور ان سے پی ٹی آئی بھرپور حساب لے گی۔
 
نظریے کی جنگ: پی ٹی آئی کا پیچھے نہ ہٹنے کا عزم
 
اپنے خطاب کے اختتام پر گنڈاپور نے کہا کہ یہ نظریے کی جنگ ہے، اور اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ جبر، طاقت یا زبردستی کے ذریعے پی ٹی آئی کو پیچھے ہٹایا جا سکتا ہے تو وہ غلطی پر ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ کچھ لوگ شاید پیچھے ہٹ جائیں، لیکن پی ٹی آئی اپنے اصولی موقف سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔