آئینی ترمیم سے متعلق جسٹس منصور علی شاہ کے اہم ریمارکس
Justice Mansoor Ali Shah on the constitution bench in the case related to climate change
اسلام آباد: (سنو نیوز) موسمیاتی تبدیلی سے متعلق کیس میں آئینی بینچ سے متعلق جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اب یہ سوال ہر روز اٹھے گا کہ یہ کیس آئینی بینچ سنے گا یا کوئی اور۔

جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے موسمیاتی تبدیلی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ جسٹس منصور علی شاہ نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ کیا موسمیاتی تبدیلی کے چیئرمین کا نوٹیفکیشن جاری ہو چکا ہے۔ جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ ابھی نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا۔

جسٹس منصور علی شاہ نے سوال کیا کہ اٹارنی جنرل کدھر ہیں۔ جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ اٹارنی جنرل گزشتہ رات مصروف رہے، اس لیے نہیں آئے۔ جس پر جسٹس منصور علی شاہ نے مسکراتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ اب تو ساری مصروفیت ختم ہوچکی ہوگی، آئندہ سماعت پر اٹارنی جنرل پیش ہوں۔

جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ کیا یہ کیس اب آئینی بنچ میں جائے گا یا ہم بھی سن سکتے ہیں، لگتا ہے یہ سوال سپریم کورٹ میں ہر روز اٹھے گا کہ کیس عام بنچ سنے گا یا آئینی بنچ سنے گا۔ جسٹس عائشہ ملک نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نئی ترمیم پڑھ لیں، آرٹیکل 199 والا کیس یہاں نہیں سن سکتے۔

جسٹس منصور علی شاہ نے کیس کے تبادلے پر سوال کیا تو جسٹس عائشہ ملک نے ایڈشنل اٹارنی جنرل سے مخاطب ہو کر کہا کہ چلیں جی اب آپ جانیں اور آپ کے آئینی بنچ جانیں۔ اختتام میں جسٹس منصور علی شاہ نے کہا تین ہفتوں تک کیس کی سماعت ملتوی کر رہے ہیں تب ویسے بھی ہمیں خود سمجھنے میں ذرا وقت لگے گا۔ سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت دو ہفتوں کیلئے ملتوی کردی۔