پاکستان مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کا حامی: وزیراعظم
Image
دوشنبے: (سنو نیوز) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ایک بار پھر ریاست کے موقف کو دہراتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کا حامی ہے۔
 
شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے  انہوں نے کہا کہ پاکستان ایس سی او کے چارٹر کے تحت خطے کے لوگوں کی ترقی و خوشحالی کے لیے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔
 
وزیراعظم نے امن و سلامتی کے قیام، معاشی ترقی، غربت کے خاتمے اور ماحولیاتی تبدیلی کے مضر اثرات سے نمٹنے کے لئے مشترکہ اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایس سی او کو فلسطین کی صورتحال پر بھی آواز اٹھانی چاہیے۔
 
شہباز شریف نے کہا کہ اسرائیل نے غزہ میں ظلم کے پہاڑ توڑے ہیں اور فلسطین میں 37 ہزار کے قریب معصوم لوگوں کو شہید کیا جا چکا ہے جن میں زیادہ تعداد عورتوں اور بچوں کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے 20 لاکھ فلسطینیوں کو بے گھر کیا گیا ہے۔
 
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان فلسطین کے مسئلے کا 1967 سے پہلے کی سرحدوں کی طرز پر دو ریاستی حل کا حامی ہے جس کے تحت فلسطینی ریاست کا قیام ہو اور جس کا دارالحکومت القدس ہو۔
 
انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے اور ہر قسم کی دہشت گردی، چاہے وہ ریاستی ہو یا کسی تنظیم یا فرد کی جانب سے، کی پر زور مذمت کرتا ہے۔
 
شہباز شریف نے اسلامو فوبیا کے خاتمے کے لئے مشترکہ اقدامات کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
 
وزیراعظم نے اعلان کیا کہ پاکستان اس سال اکتوبر میں ایس سی او کونسل آف ہیڈز آف گورنمنٹ کے اجلاس کی میزبانی کے لئے پر عزم ہے۔
 
وزیراعظم نے چین کو شنگھائی تعاون تنظیم کی سال 2024-2025 کی صدارت ملنے پر چینی صدر شی جن پنگ کو مبارکباد دی اور بیلاروس کو شنگھائی تعاون تنظیم کی رکنیت ملنے پر بھی مبارکباد اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔