بجلی کے ٹیرف میں اضافہ، صارفین پر بھاری بوجھ پڑ گیا
Image
اسلام آباد:(ویب ڈیسک) وفاقی کابینہ نے گھریلو صارفین کے لیے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 7 روپے 12 پیسے فی یونٹ تک اضافہ کر دیا ہے۔
 
اس سے بجلی کے فی یونٹ قیمت 48 روپے 84 پیسے تک پہنچ گئی ہے۔ 18 فیصد سیلز ٹیکس شامل کرنے کے بعد، یہ قیمت 57 روپے 63 پیسے ہو جائے گی۔ تمام ایڈجسٹمنٹس اور دیگر ٹیکسز ملا کر بجلی کا زیادہ سے زیادہ ٹیرف 65 روپے فی یونٹ تک پہنچ جائے گا۔
 
ٹیرف میں اضافے کی وجوہات:
 
حکومت نے یہ اضافہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی ایک اور اہم شرط کو پورا کرنے کے لیے کیا ہے۔ وفاقی کابینہ نے سرکولیشن کے ذریعے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافے کی منظوری دی ہے۔ نیپرا نے پہلے ہی 14 جون کو بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 5.72 روپے فی یونٹ اضافے کی منظوری دی تھی، جو کہ مالی سال 2024-25 کے لیے کیا گیا تھا۔
 
ٹیرف میں اضافے کا اطلاق:
 
نیپرا نے بجلی کے ٹیرف میں اضافے کا فیصلہ وفاقی حکومت کو بھیج دیا تھا، اور کہا تھا کہ بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافے کا اطلاق یکم جولائی 2024 سے ہوگا۔ تاہم، اس کا حتمی فیصلہ وفاقی کابینہ نے کرنا تھا کہ یہ اضافہ ایک ساتھ کیا جائے یا پھر مرحلہ وار کیا جائے۔ نیپرا کے فیصلے کے مطابق، بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافے سے بجلی صارفین پر تقریبا 600 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔
 
ٹیرف میں اضافے کی تفصیلات:
 
وفاقی کابینہ نے بجلی کا فی یونٹ بنیادی ٹیرف 48 روپے 84 پیسے تک بڑھا دیا ہے۔ سیلز ٹیکس کے بعد فی یونٹ بنیادی ٹیرف 57 روپے 63 پیسے ہو جائے گا، جب کہ ایڈجسٹمنٹس، ٹیکسز ملا کر فی یونٹ بجلی کا زیادہ سے زیادہ ٹیرف 65 روپے سے بڑھ جائے گا۔
 
مختلف کیٹیگریز کے لیے ٹیرف:
 
ماہانہ 1 سے 100 یونٹ تک کا ٹیرف 7.11 روپے اضافے سے 23.59 روپے ہو جائے گا۔ ماہانہ 101 سے 200 یونٹ تک کا ٹیرف 7.12 روپے اضافے سے 30.07 روپے ہو جائے گا۔ ماہانہ 201 سے 300 یونٹ تک کا ٹیرف 7.12 روپے اضافے سے 34.26 روپے ہو جائے گا۔ ماہانہ 301 سے 400 یونٹ تک کا ٹیرف 7.02 روپے اضافے سے 39.15 روپے ہو جائے گا۔ ماہانہ 401 سے 500 یونٹ تک کا ٹیرف 6.12 روپے اضافے سے 41.36 روپے ہو جائے گا۔ ماہانہ 501 سے 600 یونٹ تک کا ٹیرف 6.12 روپے اضافے سے 42.78 روپے ہو جائے گا۔ ماہانہ 601 سے 700 یونٹ تک کا ٹیرف 6.12 روپے اضافے سے 43.92 روپے ہو جائے گا۔ ماہانہ 700 یونٹ سے زیادہ کا ٹیرف 6.12 روپے اضافے سے 48.84 روپے ہو جائے گا۔
 
لائف لائن اور پروٹیکڈ صارفین:
 
ماہانہ 50 یونٹ تک لائف لائن صارفین کے لیے فی یونٹ 3.95 روپے برقرار رہے گا۔ 51 سے 100 یونٹ تک لائف لائن صارفین کے لیے فی یونٹ 7.74 روپے برقرار رہے گا۔ ماہانہ 1 سے 100 یونٹ تک پروٹیکڈ صارفین کا ٹیرف 3.95 روپے اضافے سے 11.69 روپے ہو جائے گا۔ ماہانہ 101 سے 200 یونٹ تک پروٹیکڈ صارفین کا ٹیرف 4.10 روپے اضافے سے 14.16 روپے ہو جائے گا۔
 
نیپرا کا کردار:
 
نیپرا نے مالی سال 2024-25 ءکے لیے بجلی کا اوسط بنیادی ٹیرف موجودہ 29 روپے 78 پیسے سے بڑھا کر 35 روپے 50 پیسے فی یونٹ منظور کیا تھا۔ وفاقی حکومت نے گذشتہ مالی سال 2023-24 کے لیے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں یکمشت اضافہ کیا تھا جب کہ مالی سال 2022-23 میں بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافہ 3 مراحل میں کیا گیا تھا۔
 
ٹیرف میں اضافے کا اثر:
 
وفاقی حکومت کی جانب سے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافے کے بعد، گھریلو صارفین کے ماہانہ بل اسی حساب سے بڑھ جائیں گے۔ نیپرا کی جانب سے وفاقی حکومت کی درخواست پر 8 جولائی کو سماعت کی جائے گی، اور نیپرا کی توثیق کے بعد وفاقی حکومت بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافے کا نوٹی فکیشن جاری کرے گی۔ بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافے کا اطلاق یکم جولائی 2024 سے کرنے کی تجویز ہے۔
 
یہ اضافہ نہ صرف آئی ایم ایف کی شرائط کو پورا کرنے کے لیے کیا گیا ہے، بلکہ اس سے بجلی صارفین پر مزید بوجھ بھی پڑے گا۔ حکومتی اقدامات اور نیپرا کی توثیق کے بعد، صارفین کو اضافی بوجھ کا سامنا کرنا پڑے گا، جس سے ان کے ماہانہ بجلی کے بلوں میں نمایاں اضافہ ہوگا۔