غزہ میں شدید لڑائی، اسرائیلی بمباری سے 45افراد شہید

June, 22 2024
غزہ: (ویب ڈیسک) غزہ میں سنیچر کے روز اسرائیلی فوج کی بمباری جاری رہی، جس کے نتیجے میں 45 افراد شہید ہو گئے۔
ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی (آئی سی آر سی) نے بتایا کہ ان کے دفتر کے قریب ہونے والی بمباری میں کم از کم 45 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق، حالیہ ہفتوں میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان لبنان کی سرحد پر بھی جھڑپوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اس صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لبنان کو 'ایک اور غزہ' میں تبدیل ہونے سے بچانا چاہیے۔
غزہ میں حملوں کی شدت:
اسرائیلی فوج کے حملے غزہ میں شدت اختیار کر چکے ہیں۔ جمعے کے روز غزہ کے ایک ہسپتال میں کم از کم 30 لاشیں پہنچائی گئیں تھیں۔ عینی شاہدین کے مطابق، غزہ شہر میں عسکریت پسندوں اور اسرائیلی فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ زیتون کے علاقے میں اسرائیلی ہیلی کاپٹرز نے عسکریت پسندوں پر فائرنگ کی۔
اسرائیلی فوج کی کارروائیاں:
اسرائیلی فوج نے بتایا کہ وہ وسطی غزہ میں مسلسل آپریشن کر رہے ہیں اور 'متعدد مسلح دہشت گردوں کو ختم اور ان کے انفراسٹرکچر کو تباہ' کر چکے ہیں۔ آئی سی آر سی نے کہا کہ ان کے دفتر کے قریب ہونے والی بمباری سے 22 افراد ہلاک اور 45 زخمی ہوئے ہیں، اور ان کے دفتر کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
انسانی امداد کی مشکلات:
آئی سی آر سی کے مطابق، بمباری کے بعد 22 لاشوں اور 45 زخمیوں کو قریبی ریڈ کراس فیلڈ ہسپتال لے جایا گیا، اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔ آئی سی آر سی نے اپنے بیان میں کہا کہ انسانی ہمدردی کے اداروں پر خطرناک طریقے سے فائرنگ کرنا، ان مقامات پر جن کے بارے میں تنازع کے فریقین کو معلوم ہے اور جن پر ریڈ کراس کا واضح نشان لگا ہوا ہے، شہریوں اور امدادی عملے کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنا ہے۔
حماس کا ردعمل:
حماس کے زیرانتظام وزارت صحت نے بمباری کا الزام اسرائیل پر عائد کیا ہے۔ حماس کے مطابق ساحلی علاقے المواصی میں 25 افراد ہلاک اور 50 زخمی ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان نے حملے میں اپنے کردار کو تسلیم نہیں کیا تاہم کہا کہ واقعے کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
بین الاقوامی برادری کی تشویش:
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے خبردار کیا کہ سرحد پار تنازعات کی وجہ سے لبنان کو 'ایک اور غزہ' میں تبدیل نہیں ہونا چاہیے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق، اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان حالیہ فائرنگ کے تبادلے نے علاقائی جنگ کے خدشات کو جنم دیا ہے۔
غزہ میں جاری بمباری اور لبنان کی سرحد پر بڑھتی کشیدگی نے علاقائی استحکام کو شدید خطرے میں ڈال دیا ہے۔
بین الاقوامی برادری کی اپیلوں کے باوجود، صورتحال بدستور خراب ہو رہی ہے۔ اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں نے فریقین سے فوری طور پر تنازعات کو ختم کرنے اور مذاکرات کی میز پر آنے کی اپیل کی ہے۔
انسانی ہمدردی کے ادارے جیسے کہ ریڈ کراس، اس مشکل وقت میں متاثرہ لوگوں کی مدد کے لیے مسلسل کام کر رہے ہیں، مگر ان کی سلامتی بھی خطرے میں ہے۔
صورتحال کی بہتری کے لیے فوری اور موثر اقدامات کی ضرورت ہے۔