ٹیریان کیس: عمران خان کی نااہلی کی درخواست مسترد کرنے کا فیصلہ چیلنج

June, 15 2024
اسلام آباد:(سنو نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کے خلاف ٹیریان کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے نااہلی کی درخواست مسترد کیے جانے کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے۔
اپیل کنندہ اور فریقین:
شہری محمد ساجد نے اپنے وکیل رفعت حسین کے ذریعے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی ہے جس میں عمران خان، الیکشن کمیشن آف پاکستان اور حکومت کو فریق بنایا گیا ہے۔ اپیل میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے 21 مئی 2024 ءکے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
درخواست گزار کے دلائل:
اپیل میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نے اپنی بیٹی ٹیریان وائٹ کو دستاویزات میں ظاہر نہیں کیا اور جھوٹا بیانِ حلفی جمع کروایا۔ درخواست گزار کے مطابق، کیلیفورنیا کی عدالت نے عمران خان کی والدیت کو ثابت کیا تھا۔ درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے درخواست گزار کو دلائل مکمل کرنے کا موقع نہیں دیا اور تین رکنی بینچ نے کیس سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
عدالت کا فیصلہ اور اعتراضات:
درخواست گزار نے کہا کہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے اپنا فیصلہ نہیں سنایا جبکہ دو ججز نے اپنا فیصلہ ویب سائٹ پر اپلوڈ کیا۔ دو ججز کا فیصلہ قانون کے مطابق نہیں تھا، جبکہ تین رکنی بینچ دو ایک سے فیصلہ کر سکتا ہے۔
سابقہ کارروائی اور دستاویزات:
واضح رہے کہ 21 مئی کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کے خلاف دائر درخواست کو ناقابل سماعت قرار دیا تھا۔ درخواست گزار محمد ساجد نے عمران خان کو کاغذات نامزدگی میں مبینہ بیٹی ٹیریان وائٹ کو ظاہر نہ کرنے پر نااہل قرار دینے کی استدعا کی تھی۔
کیس کا پس منظر:
اس کیس میں پیش کی گئی دستاویزات میں سابق اٹارنی جنرل سلمان اسلم بٹ نے عمران خان کی سابق اہلیہ جمائما خان کی جانب سے 18 نومبر 2004 ء کے ڈیکلیریشن پر مشتمل اضافی دستاویز پیش کی تھی۔ اس ڈیکلیریشن میں جمائما خان نے ٹیریان جیڈ خان وائٹ کی سرپرستی کے لیے کیرولین وائٹ کا نام تجویز کیا تھا، کیونکہ وہ سمجھتی تھیں کہ یہ ٹیریان کے بہترین مفاد میں ہے۔
الزامات اور وجوہات:
درخواست گزار نے الزام لگایا کہ عمران خان نے اینا لوئیسا (سیتا) وائٹ سے شادی نہیں کی کیونکہ اس کے والد نے مدعا علیہ کو دوٹوک انداز میں کہہ دیا تھا کہ اگر انہوں نے سیتا وائٹ سے شادی کی تو انہیں اس کی دولت میں سے ایک پیسہ بھی نہیں ملے گا۔ اس کے بعد عمران خان کی ملاقات جمائما سے ہوئی اور انہوں نے جلدی میں شادی کر لی۔
قانونی تفصیلات:
درخواست میں ذکر کیا گیا ہے کہ اینا لوئیسا وائٹ نے 27 فروری 2004 کی اپنی وصیت میں جمائما خان کو اپنی بیٹی ٹیریان جیڈ خان وائٹ کا سرپرست نامزد کیا تھا، اور اسی برس 13 مئی کو سیتا وائٹ کا انتقال ہوگیا۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ جمائما گولڈ اسمتھ 1995 سے 2004 تک عمران خان کی شریک حیات تھیں اور کیلیفورنیا کی عدالت کے فیصلے نے ان حقائق کی تصدیق کی تھی۔
مزید قانونی کارروائی:
درخواست میں مزید کہا گیا کہ عمران خان ابتدائی طور پر اپنے اٹارنی کے توسط سے کارروائی میں شامل ہوئے لیکن جب انہیں خون ٹیسٹ کرانے کا کہا گیا تو وہ کیس کی پیروی سے پیچھے ہٹ گئے۔ بعد میں جب سیتا وائٹ کی بہن کیرولین وائٹ نے عدالت سے کہا کہ اسے ٹیریان کا سرپرست مقرر کیا جائے تو انہوں نے عدالت میں ڈیکلیریشن جمع کرایا۔
اپیل کی استدعا:
درخواست گزار نے استدعا کی کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل منظور کی جائے اور عمران خان کو نااہل قرار دینے کی درخواست منظور کی جائے۔
یہ کیس عمران خان کے لیے ایک اور قانونی چیلنج ہے اور یہ دیکھنا باقی ہے کہ سپریم کورٹ میں اس اپیل کا کیا فیصلہ ہوتا ہے۔ یہ معاملہ نا صرف قانونی بلکہ سیاسی طور پر بھی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اس سے عمران خان کی سیاسی مستقبل پر گہرے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
اس کیس کی سماعت اور اس کے نتائج پاکستانی سیاست میں ایک نئی موڑ لاسکتے ہیں، جہاں قانونی، سیاسی اور ذاتی مسائل کی گتھیاں سلجھنے کی امید ہے۔