
معتبر ذرائع کے مطابق اب تک کی ورکنگ کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی متوقع ہے۔ پیٹرول کی قیمتوں میں 13 روپے فی لٹر کمی کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق ڈیزل کی قیمتوں میں فی لٹر 10 روپے کمی کا امکان ہے، قیمتوں کا حتمی اعلان پندرہ مارچ کو کیا جائے گا، وزیراعظم وزیر خزانہ کی مشاورت سے اعلان کرینگے۔
پیٹرول بنیادی طور پر نجی ٹرانسپورٹ، چھوٹی گاڑیوں، رکشوں اور دو پہیوں والی گاڑیوں میں استعمال ہوتا ہے اور یہ متوسط اور نچلے متوسط طبقے کے بجٹ کو براہ راست متاثر کرتا ہے۔
ٹرانسپورٹ کا زیادہ تر شعبہ ایچ ایس ڈی پر چلتا ہے، اس کی قیمت کو افراط زر سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہ زیادہ تر بھاری نقل و حمل کی گاڑیوں، ٹرینوں اور زرعی انجنز جیسے ٹرکوں، بسوں، ٹریکٹروں، ٹیوب ویلوں اور تھریشرز میں استعمال ہوتا ہے، جس سے سبزیوں اور دیگر کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے۔
حکومت پیٹرول اور ایچ ایس ڈی پر تقریباً 76 روپے فی لیٹر ٹیکس وصول کر رہی ہے، اگرچہ تمام پیٹرولیم مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) صفر ہے، لیکن حکومت دونوں مصنوعات پر 60 روپے فی لیٹر پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی وصول کرتی ہے جو عام طور پر عوام کو متاثر کرتی ہے۔