عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے بعد پاکستان میں بھی سونے کی قیمتوں میں بڑا اضافہ ہوا ہے۔ آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق فی تولہ سونے کی قیمت میں 2,100 روپے کا اضافہ ہوا ہے جس کے بعد نئی قیمت 2 لاکھ 77 ہزار 300 روپے تک پہنچ گئی ہے۔ اس اضافے کے ساتھ ہی 10 گرام سونے کی قیمت میں بھی 1,800 روپے کا اضافہ ہوگیا اور اب اس کی قیمت 2 لاکھ 37 ہزار 470 روپے ہوچکی ہے۔
عالمی سطح پر سونے کی قیمت میں اضافے کی بنیادی وجہ عالمی مارکیٹ میں سونے کی طلب کا بڑھنا اور عالمی مالیاتی صورتحال ہے۔ ایسوسی ایشن کے مطابق عالمی بازار میں سونے کی قیمت 21 ڈالر اضافے سے 2,661 ڈالر فی اونس تک پہنچ چکی ہے جو اس بات کا غماز ہے کہ عالمی اقتصادیات میں غیر یقینی صورتحال اور سرمایہ کاروں کی سونے میں دلچسپی میں اضافہ ہو رہا ہے۔
سونے کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے ماہر اقتصادیات اور سٹاک مارکیٹ کے تجزیہ کار فیصل خان کا کہنا ہے کہ سونے کی قیمت میں اضافے کی سب سے بڑی وجہ عالمی سطح پر سرمایہ کاروں کی طرف سے سونے کی خریداری ہے خاص طور پر جب اسٹاک مارکیٹس میں اتار چڑھاؤ آ رہا ہو یا ڈالر کی قدر میں کمی ہو رہی ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں بھی اس کا اثر پڑا ہے اور پاکستانی روپے کی قدر میں کمی کے باعث سونے کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق اگر عالمی سطح پر امریکی ڈالر کی قدر میں مزید کمی ہوتی ہے یا عالمی معیشت میں مزید بحران آتا ہے، تو سونے کی قیمتیں مزید بڑھ سکتی ہیں۔
پاکستان میں سونے کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان ایسے وقت میں آیا ہے جب صارفین مختلف طریقوں سے اپنی سرمایہ کاری کو محفوظ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ پاکستان کی جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین حسان جمال کا کہنا ہے کہ "ہماری مارکیٹ میں سونا ایک طویل عرصے سے ایک محفوظ سرمایہ کاری کا ذریعہ رہا ہے، موجودہ حالات میں اس کی قیمتوں میں اضافہ صرف اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ لوگ سونے کی طرف رجوع کر رہے ہیں۔