روپیہ کمزور، ڈالر سمیت دیگر کرنسیوں کی قدر میں اضافہ
File photo
لاہور: (سنو نیوز) بڑھتی ہوئی روپے کی قدر پھر سے کم ہونے لگی، پاکستانی روپے کے مقابلے میں ڈالر سمیت دیگر بیرونی کرنسیوں کی قدر میں اضافہ ہو گیا۔

پاکستان میں امریکی ڈالر سمیت دیگر غیر ملکی کرنسیوں کی قدر میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے اور روپے کی قدر میں کمی کا سلسلہ بھی جوں کا توں ہے۔ سٹیٹ بینک کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قیمت 18 پیسے بڑھ کر 277.85 روپے تک پہنچ گئی ہے، اسی طرح اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قیمت میں 17 پیسے کا اضافہ ہوا جس کے بعد امریکی ڈالر 278 روپے 82 پیسے پر بند ہوا۔

انٹربینک مارکیٹ

انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قیمت 277.67 روپے سے بڑھ کر 277.85 روپے ہو گئی، ڈالر کی قیمت میں 18 پیسے کا اضافہ اس بات کی واضح ثبوت ہے کہ روپے کی قدر میں مزید کمی آئی ہے۔

ماہرین کے مطابق ڈالر کی قیمت میں اضافے کا سبب ڈالر کی طلب میں اضافہ اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے اثرات ہیں۔

اوپن مارکیٹ

اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے علاوہ یورو برطانوی پاؤنڈ اور دیگر کرنسیوں کی قیمتوں میں بھی اضافہ دیکھا گیا، یورو کی قیمت 21 پیسے کے اضافے کے ساتھ 293.18 روپے پر پہنچ گئی، برطانوی پاؤنڈ 44 پیسے کے اضافے سے 352.56 روپے پر آگیا۔

اسی طرح اماراتی (یو اے ای) درہم 1 پیسے مہنگا ہو کر 75.97 روپے کا ہو گیا، سعودی ریال کی قیمت میں کمی آئی اور 1 پیسہ کمی کے بعد ریال 74.17 روپے کا ہو گیا۔

روپے کی قدر میں کمی کی وجوہات

ماہرین کے مطابق روپے کی قدر میں کمی کی مختلف وجوہات ہیں جن میں بیرونی قرضوں کی ادائیگی، درآمدات میں اضافے، اور عالمی سطح پر ڈالر کی قیمت میں اتار چڑھاؤ شامل ہیں، اس کے علاوہ پاکستان میں مالیاتی پالیسیوں کی مشکلات اور معیشت پر عالمی دباؤ بھی روپے کی قدر میں کمی کا باعث بنے ہیں۔

آئندہ کے امکانات

ماہرین کا کہنا ہے کہ جب تک پاکستان کی معاشی صورتحال میں استحکام نہیں آتا، اس وقت تک روپے کی قدر میں کمی کا امکان برقرار رہے گا۔ تاہم اگر حکومت اپنے مالیاتی اور اقتصادی اقدامات کو مستحکم کرے تو روپے کی قدر میں کچھ بہتری دیکھنے کو مل سکتی ہے۔

خیال رہے کہ پاکستانی روپے کے مقابلے میں غیر ملکی کرنسیوں کی بڑھتی ہوئی قیمتیں خاص طور پر کاروباری طبقے کے لیے ایک چیلنج بن گئی ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال پاکستان کی معیشت کے لیے ایک سنگین چیلنج ثابت ہو سکتی ہے جس سے مہنگائی اور اقتصادی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گا۔