تاجر برادری کا ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان
Whole market and shops were closed.
لاہور: (ویب ڈیسک) تاجر برادری نے ٹیکسوں میں اضافے، بجلی کے مہنگے بلوں اور ’تاجر دوست سکیم‘ کے خلاف احتجاج کے لیے 28 اگست کو ملک گیر ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔

 نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران، ہڑتالی رہنماؤں محمد کاشف چوہدری اور اجمل بلوچ نے مقررہ تاریخ پر ملک بھر میں مکمل "شٹر ڈاؤن" کا اعلان کیا ہے۔

کئی ماہ قبل، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے تاجروں اور تھوک فروشوں کو باضابطہ ٹیکس نظام میں ضم کرنے کے لیے ’تاجر دوست اسکیم‘ کا آغاز کیا تھا، جیسا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے حکم کے مطابق ہے۔ تاجر برادری نے اس اسکیم کو مسترد کرتے ہوئے اسے واپس لینے کے ساتھ ساتھ اشیائے خورونوش پر ودہولڈنگ ٹیکس ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

پریس کانفرنس میں شرکاء نے حکومت سے بجلی کے نرخ کم کرنے، بلوں میں سلیب سسٹم ختم کرنے اور تنخواہ دار افراد اور تاجروں کے لیے انکم ٹیکس سلیب میں حالیہ اضافے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے ساتھ معاہدوں پر دوبارہ گفت و شنید کرے۔ تاجروں نے سٹیٹوٹری ریگولیٹری آرڈرز کو واپس لینے کا بھی مطالبہ کیا، جو ڈسٹری بیوٹرز، ہول سیلرز اور ریٹیلرز کو سیلز پر ایڈوانس ٹیکس عائد کرتے ہیں۔ انہوں نے عوام پر بھاری ٹیکس لگانے پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا جبکہ اہلکار مفت بجلی، ایندھن اور گاڑیوں سے مستفید ہوئے۔

تاجروں نے تجویز پیش کی کہ وزیر اعظم، صدر اور کابینہ کے ارکان سمیت سرکاری افسران کو کلٹس جیسی معمولی کاریں استعمال کرنی چاہئیں، یہ دلیل دیتے ہوئے کہ موجودہ معاشی بحران میں لگژری گاڑیاں بلا جواز ہیں۔