بجلی بلوں میں ریلیف دینے کا طریقہ کار کیا ہو گا ؟ وزارت خزانہ نے مزید وقت مانگ لیا
Image
اسلام آباد: (سنو نیوز) بجلی کے بلوں میں ریلیف کے طریقہ کار پر وزارت خزانہ نے وقت مانگ لیا۔ آئی ایم ایف سے اگست کے بجلی بلوں کی وصولی اگلے 6 ماہ میں کرنے کی منظوری لینے کیلئے وقت چاہیے۔ ذرائع کے مطابق بجلی بلوں میں عوام کو ریلیف دینے کے طریقہ کار پر آئی ایم ایف سے مشاورت کرنا ہوگی۔ پاور ڈویژن نے اگست کے بجلی بلوں کی وصولی 3 اقساط میں کرنے کی تجویز دی تھی۔ اگست کے بجلی بلوں کی وصولی اقساط میں اکتوبر تک کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ گزشتہ روز کابینہ اجلاس میں بجلی کے بلوں میں ریلیف کو آئی ایم ایف منظوری سے مشروط کیا گیا ہے۔ وزارت خزانہ نے ریلیف کے لئے آئی ایم ایف منظوری کے حوالے سے بریفنگ دی تھی۔ آئی ایم ایف کو ریلیف کے طریقہ کار پر تحریری تفصیلات آج دیئے جانے کا امکان ہے۔ نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد سے آئی ایم ایف نے تحریری تفصیل طلب کی ہے۔ ڈاکٹر شمشاد نے آئی ایم ایف حکام کو بجلی بلوں میں اضافے پر پیدا ہونے والی صورتحال سے بھی آگاہ کیا۔ ملک میں بحرانی صورتحال کے باعث ریلیف دینے کیلئے تجاویز پر بات ہوئی۔ خیال رہے کچھ روز قبل نیپرا نے بجلی 5 روپے 40 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری دی۔ مالی سال 2022-23 کی چوتھی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے بجلی مہنگی کی گئی۔ اس سے قبل پی ڈی ایم حکومت نے جاتے جاتے عوام پر پھر بجلی بم گرایا تھا۔ ڈسکوز کے صارفین کیلئے بجلی 1 روپیہ 81 پیسے فی یونٹ مہنگی کی گئی۔ نیپرا کی جانب سے نوٹیفکیشن کے مطابق یہ اضافہ سرکاری ڈسکوز کے ماہانہ فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا۔ سی پی پی اے نے نیپرا کو 1 روپے 88 پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست کی تھی۔ ایک طرف ملک میں سستی بجلی پیدا ہو رہی ہے لیکن حکومت عوام پر بجلی بم برسانے میں مصروف ہے۔ جولائی میں ایک یونٹ بجلی کی پیداواری لاگت 8 روپے 30 پیسے رہی،یہی بجلی عوام کو 35 روپے سے زائد میں فروخت کی جا رہی ہے۔ نیپرا کے مطابق جولائی میں سالانہ بنیادوں پر بجلی کی پیداواری لاگت میں 22 فیصد جبکہ ماہانہ بنیادوں پر 13 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔نیپرا کے اعداد و شمار کے مطابق جولائی میں فی یونٹ بجلی کی پیداوار 8 روپے 30 پیسے رہی، ایک سال پہلے یہ لاگت 10 روپے 70 پیسے تھی، جون میں ایک یونٹ بجلی کی لاگت 9 روپے 60 پیسے تھی۔ سب سے سستی بجلی ایک روپے 20 پیسے نیوکلیئر پاور پلانٹس سے حاصل ہوئی، فرنس آئل سے سب سے مہنگی بجلی پیدا کی گئی جس کی ایک یونٹ لاگت 28 روپے 70 پیسے رہی۔نیپرا کے مطابق جولائی میں بجلی کی پیداوار تیرہ ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، مجموعی طور پر 14 ہزار 839 میگاواٹ بجلی کی پیداوار حاصل ہوئی، شدید گرمی اور حبس کے باعث بجلی کی طلب بڑھ رہی ہے لیکن دوسری طرف بجلی کی قیمت بھی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔