جاپان نے ای ویزا سسٹم کھول دیا
Image
ٹوکیو:(ویب ڈیسک)جاپانی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ ان کا الیکٹرانک ویزا سسٹم اب ان غیر ملکیوں کے لیے کھول دیا گیا ہے جو قلیل مدتی سیاحت کے مقاصد کے لیے ملک میں داخل ہونا چاہتے ہیں۔
 
23 جولائی سے مؤثر، جاپان ای ویزا اہل غیر ملکی شہریوں کو جاری کیا جائے گا جو آسٹریلیا، برازیل، کمبوڈیا، کینیڈا، سعودی عرب، سنگاپور، جنوبی افریقا،  تائیوان، متحدہ عرب امارات، برطانیہ اور امریکا میں رہتے ہیں۔
 
 VisaGuide.World کی رپورٹ کے مطابق نئی پالیسی کے تحت، درخواست دہندگان آن لائن ویزا کے لیے درخواست دے سکتے ہیں اور اسے جاپان ای ویزا سسٹم کے ذریعے حاصل کر سکتے ہیں۔ 
 
جاپانی حکام نے مزید بتایا، ای ویزا صرف ان افراد کے لیے دستیاب ہیں جو ہوائی جہاز سے سفر کرتے ہیں اور ان کے پاس عام پاسپورٹ ہوتا ہے۔
 
جاپان ای ویزا کے بارے میں اضافی قواعد:
 
حکام نے مزید انکشاف کیا، جاپان ای ویزا سسٹم کے ذریعے جاری کیے گئے الیکٹرانک ویزا سیاحت کے لیے 90 دن تک کے قیام کے لیے ایک بار داخلے کی اجازت دیتا ہے۔ تاہم، چین میں رہنے والے چینی شہریوں کے لیے، ایسے ویزے 15 یا 30 دن تک کے قیام کے لیے جاری کیے جائیں گے۔
 
 جبکہ ویتنام میں رہنے والے ویتنامی شہریوں کے لیے، ای ویزا 15 دن تک کے قیام کے لیے دیے جائیں گے۔ دریں اثنا، الیکٹرانک ویزا رکھنے والے مسافروں کو انٹرنیٹ ماحول میں ہوائی اڈے پر"ویزا اجراء کا نوٹس" پیش کرنا ہوگا۔
 
الیکٹرانک ویزا سسٹم کے اعلان سے پہلے، جاپان نے ویزا سے مستثنیٰ مسافروں کے لیے ایک نیا آن لائن سفری اجازت نامے کی ضرورت متعارف کرنے کے منصوبوں کا انکشاف کیا تھا۔
 
 جاپانی حکام کے مطابق، اس طرح کے اقدام کا مقصد غیر قانونی قیام کو روکنا اور سیکیورٹی پروٹوکولز میں اضافہ کرنا ہے۔
 
 اگریہ قانون لاگو کیا گیا، تو ویزا سے مستثنیٰ زائرین کو جاپان میں داخل ہونے سے پہلے آن لائن اپنے سفری معلومات، بشمول ان کی ذاتی معلومات اور ان کے دورے کے مقصد، جمع کرانے کی ضرورت ہوگی۔
 
 اگرچہ حکام نے ابھی تک اس ضرورت کے متعارف کرائے جانے کے وقت کے بارے میں تفصیلی معلومات فراہم نہیں کی ہیں، لیکن بتایا گیا ہے کہ یہ پالیسی 2025 ءمیں نافذ ہونے والی کچھ دیگر تبدیلیوں کے ساتھ متعارف کرائی جائے گی۔
 
جاپان نے 2023 میں 4.1 ملین ویزے جاری کیے، 2022 کے مقابلے میں تین گنا زیادہ
جاپان نے 2023 میں 4.1 ملین ویزے جاری کیے، جو 2022 کے کل تعداد سے تین گنا زیادہ ہے۔
 
 ان میں سے 58 فیصد، یا 2.4 ملین، چینی شہریوں کو جاری کیے گئے۔ اگرچہ جاری کیے گئے ویزوں کی تعداد 2023 میں بڑھی ہے، لیکن یہ اب بھی 2019 کے مقابلے میں کم ہے، جب جاپان نے 8.2 ملین ویزے جاری کیے تھے۔