کیا آپ جانتے ہیں تاریخ کا امیر ترین شخص کون ہے؟
Image

ایلون مسک، جیف بیزوس، مارک زکربرگ اور بل گیٹس کا شمار دنیا کے امیر ترین اشخاص میں ہوتا ہے۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ تاریخ انسانی کا امیر ترین شخص کون ہے؟

تفصیل کے مطابق جب کسی سے سوال پوچھا جائے کہ دنیا کا امیر ترین شخص کون ہے تو ہم غلطی سے اپنے زمانے کے کسی شخص کے بارے میں سوچتے ہیں۔سب سے پہلے جو نام ہمارے ذہن میں آئیں گےوہ ٹویٹر، اسپیس ایکس اور ٹیسلا کے مالک ایلون مسک ہوں گے یا ایمزون سی ای او جیف بیزوس یا ٹیکنالوجی کمپنی میٹا کے مالک مارک زکربرگ اور مائیکروسافٹ کے خالق بل گیٹس۔ تاہم، ان ارب پتیوں میں سے کوئی بھی صحیح جواب نہیں ہے۔

بہت سے لوگ یہ سن کر حیران ہونگے کہ دنیا کا سب سے امیر آدمی 1280 اور 1337 قبل مسیح کے درمیان قرون وسطیٰ میں موجود تھا۔ اس کا نام منسا موسیٰ ہے اور وہ مالی کا شہنشاہ تھا۔ اس کی سلطنت نائجیریا سے سینیگال کے ساحل تک پھیلے ہوئے ایک وسیع علاقے پر قابض تھی۔

Celebrity Net Worth میگزین کے مطابق، اگر موجودہ افراط زر کو ایڈجسٹ کیا جائے تو منسا موسیٰ کی دولت بنی نوع انسان کی تاریخ میں سب سے بڑی ہوگی۔

منسا موسیٰ کی خوش قسمتی یہ ہے کہ اس کے پاس اتنا سونا تھا جتنا وہ چاہتا تھا۔ مجموعی طور پر، تخمینہ شدہ دولت تقریباً 400 بلین ڈالر (387.109 بلین یورو) ہوگی۔

اگر ہم تھوڑا سا موازنہ کریں تو منسا موسیٰ کی دولت (400 بلین ڈالر) ایلون مسک (219 بلین ڈالر)، جیف بیزوس (171 بلین ڈالر) اور بل گیٹس (118 بلین ڈالر) سے زیادہ ہے۔

منسا موسیٰ کے پاس وہ تمام سونا تھا جس کی اس کی امیری کو ضرورت تھی۔ منسا موسیٰ کی تاریخ اور اس کے بعد کی شہرت اس کی 1324 میں مکہ کی زیارت کی وجہ سے ہے۔ اس نے 60 ہزار لوگوں کے ساتھ 12 ہزارغلاموں سمیت ہزاروں کلومیٹر کا یہ سفر کیا تھا۔ اس کے ساتھ تقریباً ایک سو اونٹ بھی تھے جن میں سے ہر ایک اوپر تقریباً 100 کلوگرام سے زیادہ قیمتی دھاتیں اور سونا لدا ہوا تھا۔

یونیورسٹی آف مشی گن کے ہسٹری کے پروفیسر نے ایک باراپنے انٹرویو میں کہا تھا کہ تاریخ انسانی نے"منسا موسیٰ جتنا ابھی تک امیر آدمی نہیں دیکھا"۔

انہوں نے کہا کہ "اس تمام سونے کا تصور کریں جو آپ کے خیال میں ایک انسان کے پاس ہو سکتا ہے اور اسے دوگنا کر دیں؛ یہ وہی ہے جو تمام تاریخ ساز بات کرنے کی کوشش کر رہے ہیں"۔