اسلام آباد: (سنو نیوز) پاکستان تحریک انصاف کی بڑی وکٹ گر گئی، سینئر ترین رہنما شیریں مزاری نے پارٹی اور عمران خان کو چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا، انہوں نے کہا کہ میں 9 مئی کے واقعات کی بھرپور مذمت کرتی ہوں۔ میں نے سیاست سے کنارہ کشی کا اعلان کرتی ہوں، میں پی ٹی آئی یا کسی بھی جماعت کا حصہ نہیں ہوں گی۔
اسلام آباد میں اپنی صاحبزادی ایمان مزاری اور دیگر وکلا کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ میرے خاوند کا پانچ ماہ پہلے انتقال ہوا، میں لیے سب سے اہم میری والدہ، میرا خاندان اور میری اولاد ہے، مجھے ان کی زیادہ فکر ہے، مجھے ان سے زیادہ کوئی ضروری نہیں ہے، اس کے علاوہ میری صحت کے مسائل بھی ہیں۔
شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ میں 9 اور 10 مئی کو ہونے والے واقعات کی شدید مذمت کرتی ہوں، ریاستی اداروں کو جس طرح نشانہ بنایا گیا، ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا۔ آج سے تحریک انصاف سمیت کسی سیاسی جماعت کا حصہ نہیں ہوں۔
خیال رہے کہ شیریں مزاری جب سے گرفتار ہوئیں، عمران خان سمیت پارٹی قیادت نے ان سے کوئی رابطہ نہیں کیا، اس بات کا اظہار ایمان مزاری نے بھی کیا تھا۔ کہا جا رہا ہے کہ ایمان مزاری کے کہنے پر ہی ان کی والدہ شیریں مزاری نے تحریک انصاف اور عمران خان سے اپنی راہیں جدا کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
حالانکہ عمران خان کی جانب سے ایک ٹویٹ کے ذریعے شیریں مزاری کو گرفتار کرنے کی شدید مذمت کی گئی تھی۔ گذشتہ روز ایک ٹویٹ میں عمران خان نے کہا تھا کہ عدالت کی جانب سے رہائی کے احکامات جاری ہونے کے بعد شیریں مزاری کی اڈیالہ کے باہر سے گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
https://twitter.com/ImranKhanPTI/status/1660832278463803394?s=20عمران خان نے لکھا کہ یہ حکومت نئی پستیوں کی طرف جا رہی ہے۔ شیریں مزاری کی صحت ٹھیک نہیں، عدالتوں کی جانب سے ضمانت دینے کے باوجود ان کو دوبارہ گرفتار کر کے اس آزمائش کا نشانہ بنانا محض اس کی روح کو توڑنے کی کوشش ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا تھا کہ شیریں مزاری نہیں ٹوٹے گی کیونکہ اس میں زیادہ تر لوگوں سے زیادہ ہمت ہے جو میں نے اپنی زندگی میں دیکھی ہیں۔
خیال رہے کہ اس سے قبل جمشید اقبال چیمہ اور ان کی اہلیہ مسرت چیمہ نے پاکستان تحریک انصاف کو چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا تھا، یہ دعویٰ ان کے وکیل کی جانب سے کیا گیا ہے۔ جمشید چیمہ اور مسرت چیمہ کے وکیل ملک محمد ریاض نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ جمشید چیمہ اور مسرت جمشید سے میری جیل میں ملاقات ہوئی، دونوں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ جلد ہی پی ٹی آئی کو خیرباد کہہ دیں گے۔
وکیل محمد ریاض کا کہنا تھا کہ جمشید اقبال چیمہ رنجیدہ ہیں کہ فوجی تنصیبات کو نقصان پہنچایا گیا، انہوں نے 9 مئی کے واقعات پر تحریک انصاف کو چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا ہے لیکن یہ اہم اعلان وہ خود کریں گے۔
وکیل محمد ریاض نے مزید کہا کہ جمشید اور مسرت چیمہ سمجھتے ہیں کہ وہ کسی بھی ایسے گروہ کیساتھ چلنے کا سوچ نہیں سکتے جو ریاست یا اس کے اداروں پر حملہ آور ہوں۔
یہ بھی پڑھیں:‘جمشید اقبال اور مسرت چیمہ کا پی ٹی آئی چھوڑنے کا فیصلہ’
دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمشید اقبال چیمہ اور ان کی اہلیہ مسرت جمشید کی ایم پی او کے تحت نظر بندی کیخلاف مقدمے کی سماعت ہوئی۔
اس کیس کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے معزز جج جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کی۔ جمشید چیمہ کا بیٹا احمد جمشید اپنے وکیل ملک محمد ریاض کے ساتھ عدالت میں پیش ہوا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں دونوں پی ٹی آئی رہنمائوں کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ ہم کسی تخریب کاری کا حصہ نہیں تھے، ہم اس حوالے سے بیان حلفی جمع کرانے کو تیار ہیں۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ ہم رہا ہونے کے بعد ریاست مخالف سرگرمیوں کا حصہ نہیں بنیں گے۔ عدالت نے بیان حلفی جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 25 مئی تک ملتوی کردی۔
ادھر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما جلیل شرقپوری نے بھی پارٹی کو خیرباد کہہ دیا ہے۔ اس بات کا اعلان انہوں نے اپنے ایک ویڈیو بیا ن میں کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے واقعے پر بہت افسردہ ہوں، مکمل ذمہ داری عمران خان کی ہے۔ یہ تحریک انصاف کی پی ٹی آئی کی اپنی نالائقی تھی کہ دوستوں کو مطمئن نہیں رکھ سکے۔ پی ٹی آئی کی پالیسیوں کی وجہ سے اس کا حصہ نہیں رہ سکتا ، میں پاکستان کی افواج کے ساتھ ہوں۔
پنجاب اسمبلی کے سابق رکن نے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے ملک کے نوجوانوں کو اُکسایا، میں کسی نشست کا امیدوار نہیں ہوں، میرے حلقے کا ٹکٹ دیتے ہوئے مجھ سے مشورہ بھی نہیں کیا گیا، عمران خان کے ساتھ اب نہیں چل سکتا۔
یہ بھی پڑھیں: جمشید اقبال اورمسرت چیمہ کے بیٹے کی والدین کی رہائی کیلئے عدلیہ سے اپیل
خیال رہے کہ تحریک انصاف کے رہنمائوں جمشید اقبال اور مسرت چیمہ کے صاحبزادے نے گذشتہ دنوں والدین کی رہائی کیلئے عدلیہ سے اپیل کی تھی۔
کمسن آرش جمشید چیمہ اپنے ویڈیو پیغام میں والدین کی رہائی کیلئے اعلیٰ عدلیہ سے اپیل کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گیا تھا۔ آرش جمشید چیمہ نے کہا کہ 11 مئی کی رات کو میرے والدین کو گرفتار کر کے اڈیالہ جیل میں قید کیا گیا، اتنے روز گزرنے کے باوجود ہمیں ملاقات کرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔
آرش جمشید چیمہ نے کہا کہ ہمارے گھر پر بھی سول اور وردی میں ملبوس اہلکاروں نے بھاری اسلحے کے ساتھ چھاپہ مارا۔ صحت کی پیچیدگی سے دوچار میرے بھائی کو اٹھایا گیا، ہم دونوں بھائیوں کی ویڈیو بنائی گئی، یہ تک معلوم نہیں ہو رہا کہ والدین کس حال میں ہیں، ان سے کیا سلوک روا رکھا جا رہا ہے۔
آرش نے ویڈیو میں کہا کہ ہمارے ذہنوں میں طرح طرح کے خدشات جنم لے رہے ہیں، رات کو سو نہیں سکتا۔ پولیس کا چھاپہ، والدین کی صورت آنکھوں کے سامنے آ جاتی ہے، بتایا جائے میرے والدین کا قصور کیا ہے، ان سے ملاقات کی اجازت کیوں نہیں ہے؟
بچے نے کہا کہ سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس کے ججز سے اپیل ہے کہ میرے والدین کو رہا کرایا جائے۔ چھاپے مارنے کے دوران پورے گھر کی وڈیوز بنائی گئں ہیں، ہم دونوں بھائیوں کی تصاویر بھی بنائی گئی ہیں جبکہ ہم کو پہلے ہی سیکیورٹی تھریٹس ہیں۔
404 - Page not found
The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.
Go To Homepage