پاکستان میں مہنگائی کے ریکارڈ ٹوٹ گئے
Image

اسلام آباد: (سنو نیوز) سب تدبیریں الٹ ہوگئیں، ملک میں مہنگائی کے سارے ریکارڈ ٹوٹ گئے۔ صرف ایک ہفتے کے دوران اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں نو اعشاریہ نو پانچ فیصد اضافہ ہوا ہے۔ لہسن ڈیڑھ سو روپے، گوبھی اسی روپے جبکہ مرغی کا گوشت پچاس روپے فی کلو مہنگا ہوا۔

ٹماٹر 30 روپے مہنگے ہوکر 220 روپے کلو، آلو 110 سے بڑھ کر 140 روپے جبکہ پیاز 20 روپے اضافے سے 140 روپے کلو میں فروخت ہو رہاہے ۔ گوبھی 80 روپے فی کلو مہنگی ہو کر 130 روپے جبکہ لہسن 150 روپے فی کلو مہنگاہوکر 650 کا ہوگیا۔ مہنگائی کے مارے شہری کہتے ہیں، اب تو ایک وقت کی سبزی بھی نہیں خرید سکتے ۔ 15 کلو آٹے کا تھیلا 2200 روپے جبکہ زندہ مرغی 50 روپے اضافے سے 370 روپے کلو تک جا پہنچی ہے ۔

خیال رہے کہ اس سے قبل گذشتہ ہفتے پاکستان میں مہنگائی کی شرح میں صفراعشاریہ تہتر فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔ادارہ شماریات کے مطابق سالانہ بنیادوں پر مہنگائی تیس فیصد کی سطح پر پہنچ گئی ہے۔ گذشتہ ہفتے ٹماٹر پندرہ فیصد اور آلو پانچ فیصد مہنگے ہوئے۔ آٹا ڈھائی فیصد، لہسن دو فیصد، نمک دو فیصد اور مرغی کی قیمت بھی بڑھی۔

یہ بھی پڑھیں:مہنگائی کی شرح میں کمی نہ آسکی

گڑ، گھی چاول اور دالوں کی قیمتوں میں معمولی کمی سامنے آئی ۔گذشتہ ہفتے ایک ہفتے میں بیس اشیا کے نرخ بڑھے تھے جبکہ آٹھ میں کمی اور تئیس کی قیمتوں میں استحکام رہا تھا۔ اس سے قبل 3نومبر کو جاری ہونے والی رپورٹ میں پاکستان میں مہنگائی کے بے قابو ہونے کے بارے میں بتایا گیا تھا۔

3 نومبر کو بھی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں بدستور اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ ٹماٹر، آلو، پیاز، انڈے اور چکن سمیت بارہ اشیا مہنگی ہو گئی تھیں۔

نومبر 2023ء کے آغاز میں 12 اشیائے ضروریہ مزید مہنگی ہو ئیں۔ جبکہ سالانہ بنیادوں پر مہنگائی 29.8 فیصد کی سطح پر برقرار ریکارڈ کی گئی۔ مہنگائی میں 0.7 فیصد کا اضافہ ہوا تھا۔ ٹماٹر 34 روپے مہنگا ہوکر 165 روپے فی کلو جبکہ پیاز 25 روپے اضافے سے 123 روپے فی کلو ہوا۔

انڈے 5 روپے اضافے سے 331 روپے درجن اور زندہ مرغی 34 روپے مہنگی ہوکر 346 روپے فی کلو تک جا پہنچی تھی۔ چائے کی پتی کا 190 گرام کا پیک بھی 548 روپے سے 558 روپے کا ہو گیا تھا۔ شہری کہتے ہیں حکمران صرف تقرریں کر رہے ہیں اور ہمارے گھروں میں فاقے ہیں۔

404 - Page not found

The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.

Go To Homepage