اسرائیل کی ہسپتال پر بمباری،شہید فلسطینیوں کی تعداد 800ہوگئی
Image
غزہ: (سنو نیوز) صیہونی فورسز نے درندگی کی تمام حدیں پار کرتے ہوئے غزہ کے ہسپتال پر شدید بمباری کر دی جس کے نتیجے میں زیر علاج شہری اور طبی عملے سمیت 800 فلسطینی شہید جبکہ اسرائیلی جارحیت سے شہداء کی تعداد 3800 سے بڑھ گئی۔ وزارت صحت غیر ملکی میڈیا کے مطابق وزارت صحت نے بتایا کہ اسرائیلی طیاروں نے ہسپتال کو نشانہ بنایا جس میں طبی عملہ، مریض اور بے گھر ہونے والے افراد پناہ لیے ہوئے تھے، غزہ میں اسرائیلی بمباری کا نشانہ بننے والے ہسپتال کے احاطے کے ملبے تلے ’سیکڑوں متاثرین‘ دبے ہوئے ہیں۔ فلسطینی عہدیدار کے مطابق اسرائیل کے ہلاکت خیز حملے کے فوراً بعد فلسطینی صدر محمود عباس نے امریکی صدر جوبائیڈن کے ساتھ اپنی طے شدہ ملاقات منسوخ کر دی۔ صدر محمود عباس نے اسرائیلی بمباری کے بعد 3 روزہ سوگ کا اعلان کر دیا۔ اقوام متحدہ فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے وسطی غزہ میں المغازی پناہ گزین کیمپ پر ہونے والے بمباری کو ’اشتعال انگیز‘ قرار دیا اور خدشہ ظاہر کیا کہ اموات میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ انہوں نےکہا کہ عام شہریوں کی زندگیوں کو ایک بار پھر واضح طور پر نظر انداز کر دیا گیا ہے، غزہ میں اب کوئی جگہ محفوظ نہیں رہی، حتیٰ کہ ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی کے طبی مراکز بھی نہیں۔ مختلف ممالک کا اظہار مذمت اسرائیل کا غزہ کے ہسپتال پر فضائی حملہ، سینکڑوں فلسطینی شہید پاکستان سمیت کینیڈا، مصر، قطر، ترکیہ، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، ایران اور عالمہ ادارہ صحت نے اہلی عرب ہسپتال پر فضائی حملے کی مذمت کی ہے اور عالمی برادری سے اس طرح کی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ غزہ میں ہسپتال پر حملے کے بعد جاری ہونے والے بیان میں دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان غزہ میں ہسپتال پر اسرائیلی بمباری کی شدید مذمت کرتا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ایک ایسے ہسپتال پر حملہ کرنا غیر انسانی فعل ہے جہاں عام شہری پناہ لیے ہوئے تھے اور طبی امداد حاصل کررہے تھے، اس حملے کا کسی صورت دفاع ممکن نہیں ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ شہری آبادی اور طبی مراکز کو نشانہ بنانا عالمی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ طیب اردوان ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ مہلک اسرائیلی حملہ بنیادی انسانی اقدار کی پامالی کی تازہ ترین مثال ہے۔ جسٹن ٹروڈو کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ہسپتال پر اسرائیلی حملے کو خوفناک اور قطعی طور پر ناقابل قبول قرار دیا ہے۔ انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہسپتال کو نشانہ بنانا کسی صورت قابل قبول نہیں ہو سکتا۔ سعودی عرب سعودی عرب نے غزہ میں ہسپتال ’’ الاھلی المعمدانی‘‘ پر اسرائیلی قابض فوج کی بمباری کو گھناؤنا جرم قرار دے دیا۔ جاری بیان میں کہا گیا سعودی عرب اس وحشیانہ حملے کو دوٹوک الفاظ میں مسترد کرتی ہے۔ یہ حملہ بین الاقوامی انسانی قانون سمیت تمام بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔ اسرائیل نے متعدد بین الاقوامی اپیلوں کے باوجود شہریوں کو مسلسل حملوں کا نشانہ بنانا جاری رکھا جو قابل مذمت ہے۔ سعودی عرب نے کہا یہ خطرناک پیشرفت بین الاقوامی برادری کو مجبور کرتی ہے کہ وہ بین الاقوامی انسانی قانون کو لاگو کرنے میں دوہرے معیارات کو ترک کر دیں۔ سعودی عرب نے غزہ میں پھنسے شہریوں تک خوراک اور ادویات کی فراہمی کے لیے سعودی عرب اور تنظیموں کی جانب سے شروع کی گئی اپیلوں کے جواب میں فوری طور پر محفوظ راہداری کھولنے کا بھی مطالبہ کیا۔ اردن اسرائیل کی سفاکانہ کارروائی پر رد عمل دیتے ہوئے اردن کے فرماں روا شاہ عبداللہ دوم نے خبردار کیا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ ایک ایسے خطرناک مرحلے میں داخل ہو گئی ہے جو خطے کو ناپسندیدہ نتائج کے ساتھ تباہی کی طرف لے جائے گی۔ شاہی عدالت کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ شاہ عبداللہ نے مزید کہا کہ عالمی برادری کو خونریزی کا سلسلہ بند کرانا چاہیے۔ یہ حملہ انسانیت کی توہین ہے۔ قطر دوحہ میں قطری وزارت خارجہ نے ہسپتال پر اسرائیلی بمباری کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ یہ وحشیانہ قتل عام بے۔ خلیج تعاون کونسل نے بھی سپتال پر وحشیانہ بمباری کی مذمت کی اور کہا کہ جو کچھ کیا گیا یہ اسرائیلی افواج کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا کھلا ثبوت ہے۔ عالمی ادارہ صحت عالمی ادارہ صحت نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے 111 طبی مراکز کو نشانہ بنایا گیا ہے، جس کے نتیجے میں 12 ہیلتھ ورکز جان سے ہاتھ دھو بیٹھے اور 60 ایمبولینسوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ عالمی ادارہ صحت الاہلی عرب ہسپتال پر حملے کی شدید مذمت کرتا ہے، یہ ہسپتال غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع ان 20 ہسپتالوں میں سے ایک تھا جنہیں اسرائیلی فوج کی جانب سے انخلا کا حکم دیا گیا تھا۔ عالمی ادارہ صحت نے مزید کہا کہ موجودہ صورتحال میں انخلا کے حکم پر عمل درآمد ناممکن ہو گیا ہے جب بہت سے مریضوں کی تشویشناک حالت ہے، ایمبولینسز اور عملہ ناکافی ہے، طبی مراکز میں گنجائش ختم ہوگئی ہے اور بے گھر ہونے والوں کے لیے متبادل پناہ گاہیں کم پڑ گئی ہیں۔

404 - Page not found

The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.

Go To Homepage