جارج سوروس: امریکی ارب پتی نے اپنی مالیاتی سلطنت بیٹے کے حوالے کردی
Image

واشنگٹن: (سنو نیوز) امریکی ارب پتی اور انسان دوست، جارج سوروس نے اپنی 25 بلین ڈالر کی مالیاتی اور خیراتی سلطنت کا انتظام اپنے بیٹے ایلکس کے حوالے کر دیا ہے۔ ہنگری میں پیدا ہونے والے تاجر نے وال اسٹریٹ جرنل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ان کا بیٹا "اس کا مستحق تھا۔"

1990 کی دہائی سے اس خاندان نے درجنوں ممالک میں جمہوریت کی تعمیر میں مدد کے لیے اپنی دولت کو استعمال کیا لیکن حالیہ برسوں میں سوروس، جنہوں نے ایک بہت بڑا فنڈ چلایا، یہود مخالف سازشوں کا مرکز بن گئے ہیں۔

92 سالہ جارج سوروس امریکی ڈیموکریٹک پارٹی کو سب سے بڑے عطیہ دہندگان میں سے ایک ہیں۔ان کا بیٹا الیکس، جس نے تاریخ میں یونیورسٹی کی ڈگری حاصل کی ہے، 37 سال کا ہے اور وہ سوروس کے پانچ بچوں میں دوسرے نمبر پر ہے۔

الیکس خاندان کا واحد رکن ہے جو سوروس فنڈ کی سرمایہ کاری کمیٹی میں بیٹھتا ہے، وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق اس ادارے کی مالیت لگ بھگ 25 بلین ڈالر ہے۔

انہوں نے دسمبر میں اوپن سوسائٹی فاؤنڈیشنز (OSF) کے صدر کا عہدہ سنبھالا اور وہ اپنے والد کے سپر پی اے سی کے انچارج بھی ہیں، یہ ایک امریکی ادارہ ہے جو سیاسی جماعتوں کو فنڈ فراہم کرنے کے طریقہ کار کی نگرانی کرتا ہے۔

دونوں باپ اور بیٹا ایک جیسے سیاسی خیالات رکھتے ہیں، لیکن ایلکس نے وال سٹریٹ جرنل کو بتایا کہ وہ اپنے والد سے "زیادہ سیاسی" ہیں اور وہ امریکہ کے صدر کے طور پر دوسری مدت کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مہم کی قیادت کریں گے۔

ایلکس کا کہنا ہے کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کی دوسری مدت کے لیے ریاستہائے متحدہ کے صدر کے انتخاب کے خلاف مہم چلائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اوپن سوسائٹی کے خیراتی ادارے انہی اہداف کو حاصل کریں گے جو انہوں نے ان کے والد کے تحت کیے تھے، جن میں اظہار رائے کی آزادی، فوجداری انصاف میں اصلاحات، اقلیتوں اور پناہ گزینوں کے حقوق، اور لبرل سیاست دانوں کی حمایت شامل ہیں۔ تاہم، وہ یہ بھی چاہتے ہیں کہ ان اہداف میں ووٹنگ کے حقوق، اسقاط حمل کے حقوق اور صنفی مساوات کے اقدامات شامل ہوں۔

خیال رہے کہ جارج سوروس ہنگری میں پیدا ہوئےتھے، انہوں نے اپنے بچپن میں 1944-1945 کے درمیانی عرصے میں نازی قبضے کی ہولناک زندگی گزاری۔ ان کے خاندان نے زندہ رہنے کے لیے اپنی یہودی شناخت چھپا رکھی تھی۔

جنگ کے بعد، وہ ہنگری چھوڑ کر لندن چلےگئے، اور بعد میں نیویارک پہنچے، جہاں انہوں نے اپنے فنڈ کی سرگرمیوں کے ذریعے اربوں کمائے۔انہوں نے 1992 میں ایک بلین ڈالر کی شرط لگانے کے بعد برطانیہ میں اس وقت شہرت حاصل کی کہ پاؤنڈ سٹرلنگ گر جائے گا۔

دیوار برلن کے انہدام کے بعد سوروس نے ان جمہوریتوں کے قیام کی حمایت کے لیے اوپن سوسائٹی قائم کی۔ فاؤنڈیشن فی الحال 120 سے زیادہ ممالک میں لبرل مقاصد، تعلیمی اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی مدد کے لیے تقریباً 1.5 بلین ڈالر سالانہ خرچ کرتی ہے۔

اوپن سوسائٹی" کے خیراتی اداروں نے 2018 میں اپنا بین الاقوامی آپریشن آفس بوڈاپیسٹ سے برلن منتقل کر دیا تھا ، جب وکٹر اوربان کی قیادت میں ہنگری کی حکومت نے ذاتی طور پر اور فاؤنڈیشن کے کام کے خلاف واضح مہم شروع کی۔

الیکس سوروس ہپ ہاپ موسیقی اور نیویارک گیٹس کی فٹ بال ٹیم سے اپنی محبت کے لیے جانے جاتے ہیں۔انہوں نے ایمیزون کے دور دراز علاقوں کا بھی سفر کیا اور انسانی حقوق کی مہم گروپ گلوبل وٹنس کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں شمولیت اختیار کی۔

انہوں نے وال سٹریٹ جرنل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا، "جو ہماری طرف ہیں انہیں زیادہ محب وطن اور جامع نظر آنا چاہیے۔ "صرف اس لیے کہ کوئی ٹرمپ کو ووٹ دیتا ہے، اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ خالی سر اور نسل پرست ہیں۔"