’ہواوے‘ کا پہلا سیٹلائٹ نیٹ ورک پر چلنے والا فون
Image
بیجنگ:(ویب ڈیسک) چینی سمارٹ کمپنی ’ہواوے‘ نے امریکا سمیت دیگر ممالک کی جبری پابندیوں اور مشکلات کے باوجود سیٹ لائٹ نیٹ ورک پر چلنے والا پہلا سمارٹ فون مارکیٹ میں متعارف کرا دیا ہے۔ ’ہواوے‘ نے ’میٹ 60 پرو پلس‘ کو نہ صرف فائیو جی سپورٹ کیساتھ پیش کیا ہے بلکہ کمپنی کا دعویٰ ہے کہ فون سیٹ لائٹ موبائل نیٹ ورک پر بھی چل سکے گا، جسکا مطلب یہ ہے کہ سیٹ لائٹ کیلئے دوسرے فون کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ تاہم کمپنی نے یہ بھی واضح نہیں کیا ہے کہ ’ہواوے: میٹ 60 پرو پلس‘ کن کن ممالک اور خطوں میں سیٹ لائٹ نیٹ ورک پر کام کر سکتا ہے، کمپنی کا کہنا ہے کہ فون چین کیجانب سے 2016 میں متعارف کرائے گئے موبائل نیٹ ورک سیٹ لائٹ ’تیانٹونگ‘ پر چلے گا۔ یہ ہواوے میٹ 60 پلس کمپنی کا پہلا فون ہوگا جو سیٹ لائٹ نیٹ ورک پر بھی دوڑے گا، تاہم اسکے علاوہ فون عام موبائل نیٹ ورکس پر بھی چل سکے گا اور ساتھ ہی کمپنی کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ اس میں ایسی ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے جس سے ڈاؤن لوڈنگ کی رفتار بہت بہتر ہو جائے گی۔ ہواوے میٹ 60 پلس سے موبائل صارف جب بھی کوئی چیز ڈاؤن لوڈ کرے گا تو فون اس ایپ کو دیگر فونز کے مقابلے تیزی سے ڈاؤن لوڈنگ کردیگا، ’ہواوے میٹ 60 پرو پلس‘ کو 12 جی بی ریم اور 256 جی بی میموری کیساتھ متعارف کرایا گیا ہے اور اس میں بھی کمپنی نے اپنا ہی آپریٹنگ سسٹم ’ہارمنی او ایس‘ انسٹال کیا ہے۔ فون کو 13 میگا پکسل کے اپگریڈ ٹیکنالوجی کے حامل سیلفی کیمرا جبکہ تین بیک کیمراؤں کیساتھ متعارف کرایا گیا ہے، ’ہواوے میٹ 60 پرو پلس‘ کے بیک پر دیے گئے تین میں سے دو کیمرا ترتیب وار 48 میگا پکسل کے ہیں جبکہ تیسرا 40 میگا پکسل کا ہے۔ فون میں فنگرپرنٹ سینسر سمیت چہرے کی شناخت کی ٹیکنالوجی کو بھی دیا گیا ہے اور اس میں 5 ہزار ایم اے ایچ بیٹری کو 44 واٹ فاسٹ چارجر کے ساتھ پیش کیا گیا ہے، فون میں وائرلیس چارجر بھی دیا گیا ہے اور اسکی سکرین 6.8 انچ رکھی گئی ہے۔ فون کو ابھی فوری طور پر فروخت کیلئے نہیں کیا گیا تاہم لانچ کرنے کے بعد دنیا بھر کے صارفین کمپنی کی ویب سائٹ پر اسے آن لائن خرید سکیں گے،پاکستان میںاسکی قیمت 2 لاکھ 90 ہزار روپے تک رکھی گئی ہے۔