عمران خان نے آرمی چیف کی ایکسٹینشن کی آفر کیوں کی؟ سب جانتے ہیں: خواجہ آصف
Image

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ عمران خان نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی آفر کیوں کی۔ مارچ اپریل میں کیا ہونا ہے اس کے مدنظر وہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی باتیں کر رہے ہیں۔

سیالکوٹ میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے عمران خان نے کہا تھا کہ نیوٹرلز جانور ہوتا ہے۔ اسی طرح کبھی میر جعفر اور کبھی میر صادق کہتا رہا۔ گذشتہ ادوار میں مارشل لا سے ملک کو نقصان پہنچا۔ ذاتی مفاد پر قومی مفاد کو ترجیح دینی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کے ساتھ سب کرپٹ لوگ ہیں۔ عمران خان سمیت تحریک انصاف کا کوئی لیڈر سیلاب زدگان کے پاس نہیں گیا۔ اس کے برعکس قومی ادارے ملکی سالمیت اور سیلاب زدگان کی امداد اور بحالی کے لیے بہترین کردار ادا کر رہے ہیں۔ اب عمران خان کو اداروں کی غیر جانبداری سے تکلیف ہو رہی ہے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ افواج پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور امن وامان کے قیام کے لیے شہادتیں دیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حقیقی آزادی کے بیانیے کی آڈیو لیکس نے پول کھول دیا ہے۔ ہمیں گرفتاری اور پنجاب حکومت سے کوئی خوف نہیں ہے۔ عمران خان اس کے پہلے بیانیے کا کیا حشر ہوا وہ سب کے سامنے ہے۔ اب کا بیانیہ چند ماہ میں منتشر ہو گیا۔ آنے والے وقت میں ان کو منہ چھپانے کی جگہ نہیں ملے گی۔

خواجہ آصف نے کہا کہ عمران کی وفاداری کسی کے ساتھ نہیں ہے۔ اس شخص کے کیا مقاصد ہیں؟ کسی کو علم نہیں تاہم قوم کی خوش قسمتی ہے کہ یہ بے نقاب ہو گیا ہے۔ بیرونی سازش اور سائفر کا پردہ بھی بے نقاب ہوا ہے۔ اعظم خان سے پوچھا گیا وہ سائفر کہاں ہے وہ کہتا ہے مجھے علم نہیں۔

وزیر دفاع نے کہا کہ عمران خان نے اب اپنا بیانیہ تبدیل کیا۔ اب بیانیہ امپورٹٹد حکومت اور الیکشن میں ووٹرز خریدنے کا اپنایا گیا۔ عمران نے کون سے وعدے پورے کیے۔ وہ قوم کو اب بتائیں کہ ایک لاکھ نوکریاں کہاں گئیں؟

انہوں نے کہا کہ پرویز الٰہی نے کہا کہ رانا ثناء اللہ میرے بیٹے مونس الٰہی کو گرفتار کرنے کی دھمکیاں دے رہا ہے۔ رانا ثنا االلہ کے خلاف اینٹی کرپشن نے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔