توہین پارلیمنٹ بل: حکومت کا ایوان کو مزید طاقتور بنانے کا فیصلہ
Image

اسلام آباد: (سنو نیوز) وفاقی حکومت نے پارلیمنٹ کو مزید طاقتور بنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے توہین پارلیمنٹ بل کل قومی اسمبلی میں پیش کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

ذرائع کے مطابق بل میں مختلف سزائیں تجویز کی گئی ہیں۔ کسی بھی حکومتی یا ریاستی عہدیدار کو طلب کیا جا سکے گا۔ خیال رہے کہ گذشتہ دنوں قومی اسمبلی کی استحقاق کمیٹی کے ان کیمرہ اجلاس ہو اتھا جس میں وفاقی حکومت نے ایوان کو مزید مضبوط کرنے کیلئے توہین پارلیمنٹ بل لانے کا فیصلہ کیا تھا۔

حکمران اتحاد (پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ ) میں شامل تمام پولیٹیکل پارٹیز نے یہ اہم بل لانے پر مکمل اتفاق کر لیا ہے۔ اس ضمن میں چیئرمین استحقاق کمیٹی کےقاسم نون نے کہا تھا کہ توہین پارلیمنٹ کا قانون وقت کی اہم ضرورت ہے۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا قاسم نے کہا تھا ہم توہین پارلیمنٹ بل پر کافی عرصہ سے کام کر رہے تھے، ہم جلد ہی یہ بل ایوان میں پیش کر دیں گے۔

رانا قاسم نون نے کہا تھا کہ تمام پولیٹیکل پارٹیز کا توہین ِ پارلیمنٹ بل پر مکمل اتفاق ہے۔ اس بل کی تیاری حتمی مراحل میں ہے۔ بل ایوان میں لانا کوئی ماورائے آئین اقدام نہیں بلکہ یہ موجودہ ’ٹوتھ لیس‘ پارلیمان کو مضبوط کرے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ بل پنجاب اسمبلی ، خیبر پختونخوا، سندھ اور بلوچستان کی اسمبلیوں سے منظور کیا جا چکا ہے۔ دیگر صوبوں کی طرح توہین پارلیمنٹ قانون کو قومی اسمبلی اور سینیٹ سے منظور کرایا جائیگا۔

چیئرمین کمیٹی کا مزید کہنا تھا کہ قومی اداروں کیخلاف مہم چلانے والے اوورسیز پاکستانیوں کیخلاف کارروائی کیلئے بھی قانون سازی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کوئی بھی شخص توہینِ پارلمینٹ کرے گا، اس کیخلاف کارروائی ہو گی، توہینِ پارلیمنٹ کا قانون کسی بھی شخص پر لاگو ہوگا۔ توہینِ پارلیمنٹ سپریم کورٹ کے ججوں پر بھی لگ سکتا ہے۔ کیونکہ آرٹیکل 68 میں لکھا ہے کہ جج کو طلب کیا جا سکتا ہے، اس حوالے سے آرٹیکل 68 کوپڑھا جا سکتا ہے ۔توہینِ پارلیمنٹ کا قانون تمام اداروں کی شخصیات پر لاگو ہوگا۔