غزہ: (ویب ڈیسک) بین الاقوامی فوڈ چیریٹی تنظیم 'ورلڈ سینٹرل کچن' نے غزہ پر جاری اسرائیلی بمباری میں اپنے سات ملازمین کی ہلاکت کے بعد وہاں اپنا کام بند کر دیا ہے۔
خیراتی تنظیم کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والے افراد اس ٹیم کا حصہ تھے جو پیر کو غزہ کے ایک گودام سے ضرورت مند لوگوں کے لیے خوراک لے کر جا رہی تھی۔ اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ وہ اس واقعے کی مکمل تحقیقات کرے گی۔
غزہ سے چلنے والے حماس کے میڈیا آفس نے بھی اس واقعے کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہرایا ہے۔'ورلڈ سینٹرل کچن' غزہ کے انتہائی ضرورت مند لوگوں کو مدد فراہم کرنے والی بڑی تنظیموں میں سے ایک ہے۔ تنظیم نے کہا ہے کہ وہ جلد ہی غزہ میں اپنے کام کے مستقبل کا فیصلہ کرے گی۔
ورلڈ سینٹرل کچن' کے مطابق، ان کی ٹیم دیر البلاح کے گودام سے نکل رہی تھی جب اس پر حملہ کیا گیا۔اس گودام میں تنظیم نے حال ہی میں 100 ٹن سے زائد غذائی اشیاء اتاری تھیں جو سمندر کے راستے غزہ پہنچی تھیں۔
ورلڈ سینٹرل کچن' کی امدادی سامان کی ٹیم کے پاس تین گاڑیوں کا قافلہ تھا، جن میں سے دو بکتر بند گاڑیاں تھیں۔ بی بی سی کو اطلاع ملی ہے کہ تینوں گاڑیاں اسرائیلی حملے کی زد میں آگئی تھیں۔ڈبلیو سی کے نے کہا ہے کہ اس نے اسرائیلی فوج کو اپنی امدادی ٹیم کی سرگرمیوں کے بارے میں اطلاع دی تھی جب اس پر حملہ کیا گیا تھا۔
فلسطین میں طبی خدمات سے وابستہ ایک ذریعے نے بی بی سی کو بتایا کہ امدادی ٹیم کے عملے نے بلٹ پروف جیکٹس پہن رکھی تھیں جن پر WCK کا لوگو تھا۔فلسطین ریڈ کریسنٹ سوسائٹی نے کہا ہے کہ اس نے جائے وقوعہ سے تمام سات لاشیں برآمد کر لی ہیں۔ سوسائٹی کے مطابق یہ ایک چیلنجنگ آپریشن تھا جس میں کئی گھنٹے لگے۔ سوسائٹی نے کہا کہ لاشوں کو جنوبی غزہ کے ابو یوسف النجار ہسپتال لے جایا گیا ہے جہاں سے انہیں رفح بارڈر کراسنگ کے ذریعے مصر لے جایا جائے گا۔
اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے اعتراف کیا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کے 'غیر ارادی' حملے میں بے گناہ لوگ مارے گئے ہیں۔ عبرانی زبان میں شائع ہونے والی ایک ویڈیو میں وہ کہہ رہے ہیں کہ بدقسمتی سےگذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ کی پٹی میں بے گناہ لوگوں پر حملے کا ایک افسوسناک واقعہ سامنے آیا ، جس میں فوج نے بے گناہ لوگوں پر حملہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا، "یہ جنگ کے دوران ہوتا ہے۔ ہم حکومتوں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کریں گے کہ ایسا دوبارہ نہ ہو۔"اسرائیلی فوج نے منگل کو کہا کہ وہ اس واقعے کا اعلیٰ سطح جائزہ لے رہے ہیں تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ یہ 'سانحہ' کن حالات میں پیش آیا۔
اسرائیل ڈیفنس فورسز کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہاگری نے وعدہ کیا کہ "ہم اس معاملے کی تہہ تک جائیں گے اور اپنی تحقیقات کے نتائج کو شفاف طریقے سے شیئر کریں گے۔"انہوں نے کہا، "ورلڈ سینٹرل کچن کا کام اہم ہے۔ وہ آفات کے وقت فرنٹ لائن پر جاتے ہیں۔"
ڈینیئل ہگاری نے کہا کہ آئی ڈی ایف غزہ کے لوگوں تک انسانی امداد اور خوراک پہنچانے کے اپنے عظیم مشن کو پورا کرنے کے لیے ورلڈ سینٹرل کچن کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔
ڈبلیو سی کے نے کہا کہ غزہ میں مارے جانے والے اس کی ٹیم کے ارکان میں آسٹریلیا، پولینڈ، برطانیہ اور کینیڈا-امریکاکی دوہری شہریت والے لوگ اورفلسطینی بھی شامل تھے۔ڈبلیو سی کے کی سی ای او ایرن گور نے ایک بیان میں کہا، "مجھے بہت دکھ ہے کہ ورلڈ سینٹرل کچن اور دنیا نے آج اسرائیلی ڈیفنس فورسز کے حملے کی وجہ سے کچھ خوبصورت لوگوں کو کھو دیا۔"
"لوگوں کو کھانا کھلانے کے لیے ان کے پاس جو محبت اور جذبہ تھا اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انسانیت سب سے بڑھ کر ہے۔ اور اس نے لاتعداد لوگوں کی زندگیوں پر جو اثر ڈالا اسے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔"
404 - Page not found
The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.
Go To Homepage