مہلت ختم، غیر قانونی تارکین وطن کے انخلا کی تیاریاں مکمل
Image
اسلام آباد: (سنو نیوز) حکومتِ پاکستان کی طرف سے غیر قانونی طور پر مقیم غیرملکیوں کو ملک چھوڑنے کے لیے دی گئی مہلت ختم ہو گئی ہے، حکومت نے انخلا کی تیاریاں مکمل کرلیں ہیں۔ اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان میمن اور ایس ایس پی سی ٹی ڈی نے 64 افغان باشندوں کو پولیس سکیورٹی میں طورخم بارڈر کے لیے روانہ کیا ہے۔ بیان کے مطابق غیر قانونی طور پر رہائش پذیر افغان شہریوں کو گرفتار کر کے اڈیالہ جیل میں رکھا گیا تھا جنہیں طورخم بارڈر پر ایف آئی اے امیگریشن حکام کے حوالے کیا جائے گا۔ غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کو 31 اکتوبر تک پنجاب چھوڑنے کا حکم واضح رہے کہ پاکستان نے غیرقانونی طور پر مقیم غیرملکیوں کو 31 اکتوبر تک ملک چھوڑنے کی مہلت دی تھی اور کہا تھا کہ اس کے بعد انہیں ملک سے نکال دیا جائے گا۔ اب تک رضاکارانہ طور پر ہزاروں افغان باشندے وطن واپس جا چکے ہیں۔ تازہ اعداد و شمار کے مطابق صرف طورخم کے راستے 90 ہزار سے زائد افغان وطن واپس گئے ہیں، جبکہ سینکڑوں کی تعداد میں ٹرک اور بڑی گاڑیاں افغانستان جانے کی منتظر ہیں۔ ڈیڈ لائن گزرنے کے بعد پہلے مرحلے میں دستاویزات نہ رکھنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی اور انہیں گرفتار کرنے کے بعد قانونی ہولڈنگ ایریاز اور عارضی کیمپس میں ٹھہرایا جائے گا۔ ہر کیمپ میں رجسٹریشن ڈیسک پر ایف آئی اے کا عملہ اور نادرا کا سافٹ ویئر بارڈر مینجمنٹ سسٹم نصب ہوگا۔ حکومت کی جانب سے عارضی کیمپوں میں رہائش، کھانے پینے، طبی امداد اور سکیورٹی کے جامع انتظامات کیے گئے ہیں جو یکم نومبر سے فعال ہوں گے۔ ان کیمپوں میں محکہ جیل خانہ جات اور پولیس کے اہلکار تعینات کیے جائیں گے جبکہ طبی امداد کے لیے میڈیکل ٹیموں سمیت قدرتی آفات سے نمٹنے والے صوبائی ادارے کے افسران بھی موجود ہوں گے۔ صوبہ خیبر پختونخوا کے نگراں وزیر اطلاعات بیرسٹر فیروز جمال کے مطابق صوبے میں تین مقامات پر مراکز قائم کیے گئے ہیں جہاں ڈیڈ لائن کے بعد غیرقانونی مقیم باشندوں کو رکھا جائے گا۔ ملک کے دیگر صوبوں پنجاب، سندھ اور بلوچستان میں بھی غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کی واپسی کے لیے تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ مختلف آبادیوں میں لوگوں کی سکیننگ اور غیر ملکی افراد کی میپنگ کا عمل تقریباً مکمل ہو گیا ہے۔ ڈیڈلائن کے بعد غیر قانونی مقیم غیرملکی افراد کے ساتھ کاروبار کرنے یا انہیں پناہ دینے والے پاکستانی شہریوں کے خلاف سخت قانونی کاروائی کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔ لیویز حکام کا کہنا ہے کہ چمن سمیت پاک افغان سرحدی اضلاع میں غیرملکیوں کو پاکستان چھوڑنے کی دی گئی مہلت ختم ہوگئی، پشین، قلعہ سیف اللہ سمیت مختلف علاقوں سے درجن بھر افراد حراست میں لیے گئے۔ کنٹرول کے مطابق سندھ، پنجاب اور بلوچستان کے مختلف شہریوں سے افغان مہاجرین کی غیر معمولی تعداد چمن پہنچی، مختلف شہروں سے رات سے اب تک مسلسل افغان خاندان ٹرکوں میں آرہے ہیں، افغان خاندانوں کو رجسٹریشن عمل کے لیے چمن بائی پاس پر قائم کیمپ میں منتقل کیا جائے گا۔ کیمپ میں اب تک 5 ہزار کے قریب افغان مہاجر پہنچ چکے ہیں، زیادہ تر لوگ کراچی، حیدرآباد، پنجاب اور قلعہ سیف اللہ، مستونگ سے وطن منتقلی کے لیے پہنچے، منتخب علاقوں میں رہائشی افعان پناہ گزینوں کے خلاف کارروائی کی تیاریاں جاری ہیں۔