
عرب میڈیا کی جانب سے جاری کردہ رپورٹس کے مطابق یہ نئی پالیسی نہ صرف سرکاری اداروں بلکہ خصوصی ترقیاتی زونز، فری زونز (جیسے دبئی انٹرنیشنل فنانشل سینٹر)، عدلیہ اور اماراتی فوجی اہلکاروں پر بھی لاگو ہوگی۔
رخصت کے دوران ملازم کو واپس بلانے کی اجازت نہیں ہوگی، تاہم فوجی اہلکاروں کو صرف ناگزیر حالات میں بلایا جا سکے گا، اور ایسی صورت میں باقی ماندہ رخصت بعد میں دی جائے گی۔
اگر کسی وجہ سے ملازم مقررہ وقت میں رخصت نہ لے سکے تو سپروائزر کی منظوری سے یہ چھٹیاں اگلے سال تک منتقل کی جا سکتی ہیں، بشرطیکہ وجوہات معقول اور مستند ہوں۔
یہ بھی پڑھیں:شاپنگ مال میں خوفناک آتشزدگی، 50 افراد جاں بحق
واضح رہے کہ یہ اقدام دبئی حکومت کی اس سوچ کا مظہر ہے کہ وہ ملازمین کی ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگی میں توازن قائم کرنے کی خواہاں ہے۔
حکومت کا مقصد ایک خوشحال، مستحکم اور خاندانی اقدار پر مبنی معاشرہ تشکیل دینا ہے، جہاں سرکاری ملازمین کو صرف کام ہی نہیں بلکہ ذاتی زندگی میں بھی خوشی اور سہولت میسر ہو۔