
لندن مین سنو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے صدر آکسفورڈ یونین موسیٰ حیات ہراج کا کہنا تھا کہ آکسفورڈ یونین کا صدر بننا مشکل ہوتا ہے، برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے بھی کہا تھا کہ انہیں برطانیہ کا وزیراعظم بننے کے بجائے آکسفورڈ یونین کا صدر بننا مشکل لگا، بورس جانسن دو بار کوشش کے بعد یونین کے صدر بنے۔
انہوں نے کہا کہ چیزیں مشکل ضرور ہوتی ہیں، دوستوں کی محنت اور بڑوں کی دعاؤں سے صدر منتخب ہوا، پاکستانی طلبہ کو میری تجویز ہے کبھی بھی ہمت نہ ہاریں، اپنے خواب بڑے رکھیں اس خواب کو پورا کرنے کی لیے محنت کریں۔
موسی حیات ہراج نے بتایا کہ میں لاہور میں ایچی سن کالج سے پڑھا اس کے بعد لندن میں بورڈنگ سکول میں تعلیم حاصل کی، اب آکسفورڈ سے ماسٹرز میں اکنامکس کی ڈگری کررہا ہوں، خاندان کی جانب سے سہولیات تھیں ان سہولیات کا فائدہ اٹھایا اور بھرپور محنت سے اس مقام پر پہنچا۔
ایک سوال کے جواب میں نومنتخب صدر آکسفورڈ یونین کا کہنا تھا کہ بینظیر بھٹو سے میرا مقابلہ نہیں ، وہ پورے پاکستان کی ہیرو تھیں، آکسفورڈ یونیورسٹی کے ممبران اور سابق صدور آج بھی انہیں یاد کرتے ہیں، آکسفورڈ یونین کا صدر بننا میرے لیے فخر کی بات ہے، انسان کو اپنی زندگی حوصلے سے جینی چاہیے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ، نوجوانوں کو پلیٹ فارم ملنا چاہیے، اس حوالے سے حکومت کو اقدامات کرنے چاہئیں، طلبہ کیلئے سکول ، یونیورسٹیاں زیادہ ہونی چاہئیں، نوجوانوں کو سکالر شپس ملنی چاہئیں، لوگوں کو بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے کے مواقع ملنے چاہئیں۔