ذرائع کے مطابق ایرنی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے اور یہ دعوٰی کیا جا رہا ہے کہ ایران نے خفیہ طور پر اپنا نیا سپریم لیڈر منتخب کرلیا۔
معلوم ہوا کہ آیت اللہ علی خامنہ ای کے دوسرے بیٹے مجتبٰی خامنہ ای کو ایران کے سپریم لیڈر کے منصب پر فائز کرنے کے لیے چُن لیا گیا۔ بعض اطلاعات کے مطابق یہ بھی ہوسکتا ہے کہ آیت اللہ علی خامنہ ای کی زندگی ہی میں مجتبٰی خامنہ ای یہ منصب سنبھال لیں۔
وائے نیٹ نیوز کے مطابق ایرانی منحرفین سے تعلق رکھنے والے فارسی زبان کے میڈیا آؤٹ لیٹ ایران انٹرنیشنل نے بتایا کہ 85 سالہ آیت اللہ علی خامنہ ای کی حالت کچھ وقت سے بہت خراب ہے۔
ایران انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ آیت اللہ علی خامنہ ای کی ہدایت پر 26 ستمبر کو ایرانی پارلیمنٹ کے 60 ارکان کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کے شرکا سے کہا گیا کہ وہ آیت اللہ علی خامنہ ای کا جانشین منتخب کریں۔
آیت اللہ علی خامنہ ای کو سپریم لیڈر بنانے کے لیے تیار کیا گیا تھا اور پہلے وہ صدر بنائے گئے۔ ابراہیم رئیسی کو بھی سپریم لیڈر بنانے کے لیے تیار کیا گیا تھا مگر ہیلی کاپٹر کے حادثے میں اُن کی موت واقع ہوگئی۔
یاد رہے مجتبٰی خامنہ ای 1969 میں مشہد میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے دینیات کی تعلیم اپنے والد اور دیگر اہلِ علم سے حاصل کی۔ وہ قم میں پڑھاتے رہے ہیں۔ اُن کی اہلیہ کا نام زہرا حداد عادل ہے اور اُن کے تین بچے ہیں۔