کینیڈا میں ویزا قوانین میں نئی ترامیم
New Amendments to Visa Laws in Canada
اوٹاوا:(ویب ڈیسک)ویزا قوانین میں بڑی تبدیلیاں کینیڈا کی حکومت نے ویزا قوانین میں نمایاں تبدیلیاں کی ہیں، جس کے تحت اب ملک میں ایک ویزا کے تحت متعدد مرتبہ داخل ہونے کے قواعد میں نرمی یا سختی کی جا سکتی ہے۔
 
نئے قوانین کے مطابق، کسی بھی غیر ملکی کے لیے ملک میں ایک یا متعدد بار داخلے کا اختیار اب امیگریشن افسر کے ہاتھ میں ہوگا، جو مخصوص حالات کے مطابق فیصلہ کریں گے۔
 
ملٹی پل انٹری ویزا کا معیار تبدیل :
 
پہلے ملٹی پل انٹری ویزا رکھنے والے افراد کو ویزا کی مدت کے دوران کینیڈا میں متعدد بار داخل ہونے کی اجازت تھی۔ تاہم، اب اس عمل میں تبدیلی کر دی گئی ہے، جس کے تحت امیگریشن افسر کی صوابدید پر ہی کسی بھی شخص کو سنگل یا ملٹی پل انٹری ویزا جاری کیا جا سکتا ہے۔ یہ اقدام غیر ملکیوں کو ملک میں آنے کے عمل کو مزید مخصوص بنانے کی جانب ایک قدم ہے۔
 
قریبی افراد سے ملنے والوں کے لیے خصوصی قوانین :
 
اگر کوئی شخص اپنے قریبی افراد جیسے خاندان کے فرد سے ملاقات یا کسی اہم تقریب میں شرکت کے لیے کینیڈا کا ویزا حاصل کرنا چاہتا ہے تو اس کی درخواست کا جائزہ مخصوص حالات کی بنیاد پر لیا جائے گا۔ شادی، کانفرنس، یا کسی خاص تربیتی سیشن میں شرکت کے لیے آنے والے افراد کے لیے ویزا کی مدت اور شرائط کا فیصلہ ان کے آنے کے مقصد کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جائے گا۔
 
طالب علم اور قلیل مدتی کام کرنے والے کارکنان:
 
 کینیڈا حکومت نے طالب علموں اور عارضی کام کرنے والے افراد کے لیے بھی مخصوص اصول وضع کیے ہیں۔ جو طالب علم یا ملازم مختصر مدت کے لیے کینیڈا میں داخل ہونے کے خواہشمند ہیں، ان کو اس شرط کے تحت ویزا مل سکتا ہے کہ ان کے پاس کینیڈا کے قیام کے لیے خاطر خواہ وسائل اور اجازت نامے ہیں۔ ان درخواست دہندگان کو ان کی قیام کی مدت اور دیگر شرائط کی مکمل تفصیلات فراہم کرنا ضروری ہوگا۔
 
مستقل اور مستحکم مالی وسائل کی شرط:
 
 نئے ویزا قوانین میں مالی وسائل کو بھی خصوصی اہمیت دی گئی ہے۔ درخواست دہندگان کو یہ ثابت کرنا ہوگا کہ ان کے پاس کینیڈا میں داخل ہونے کے بعد کے اخراجات کو پورا کرنے کے لیے مستحکم مالی ذرائع موجود ہیں۔ اس کے علاوہ اگر کوئی میزبان جیسے کہ خاندان کا فرد یا دوست مالی اخراجات کا ذمہ دار ہے، تو ان کو اپنے تعلقات کے ثبوت فراہم کرنے ہوں گے اور ان کے معاشی حالات کو بھی مدنظر رکھا جائے گا۔
میزبان کی مالی حیثیت اور سابقہ دعوت نامے کینیڈا آنے والے افراد کے لیے میزبان کی مالی حیثیت کا تعین بھی ضروری ہوگا۔ اگر میزبان پہلے بھی کسی کو کینیڈا مدعو کر چکا ہے تو امیگریشن افسر ان کی مالی حیثیت اور معاونت کی صلاحیت کا بھی جائزہ لے گا۔ اس امر کو یقینی بنانے کے لیے کہ میزبان کے پاس تمام مہمانوں کے اخراجات پورے کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔
 
کانفرنسز اور کاروباری میٹنگز کے لیے مالی شواہد:
 
 کینیڈا میں کاروباری یا کانفرنس کے لیے آنے والے افراد کے لیے نئے قوانین کے تحت آجر سے مالی معاونت کی تصدیق کا ثبوت فراہم کرنا ضروری ہے۔ آجر کو اس بات کا واضح بیان پیش کرنا ہوگا کہ مذکورہ شخص کے اخراجات کے لیے اسے مالی معاونت فراہم کی جائے گی، اس کے علاوہ کانفرنس میں شرکت کی غرض سے آنے والے افراد کے لیے مالی اور متعلقہ دستاویزات پیش کرنا لازمی ہوگا۔
 
طبی حالت اور انشورنس کی شرط:
 
 ویزے کے لیے درخواست دہندہ کو اپنی صحت کی تفصیلات اور انشورنس کی تفصیلات بھی فراہم کرنا ہوں گی۔ اگر درخواست دہندہ کسی طبی علاج کے لیے کینیڈا آ رہا ہے تو اس کو صحت کے حوالے سے تمام ضروری معلومات فراہم کرنی ہوں گی اور متعلقہ انشورنس پالیسی کا ثبوت بھی پیش کرنا ہوگا، جو ان کے قیام کے دوران کارگر ہو۔
 
امیگریشن پس منظر اور سابقہ سفر کی معلومات:
 
 درخواست دہندگان کے لیے کینیڈا میں انٹری کے لیے ان کا امیگریشن پس منظر بھی دیکھا جائے گا۔ اگر وہ پہلے کبھی کینیڈا یا کسی دوسرے ملک کا ویزا مسترد ہونے کا سامنا کر چکے ہیں، تو اس کے اثرات بھی ان کی موجودہ درخواست پر مرتب ہو سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ اگر وہ پہلے بھی کینیڈا آ چکے ہیں تو ان کے ویزا شرائط کے مطابق قیام کی تفصیلات کی تصدیق بھی کی جائے گی۔
 
سفر کی منظوری اور غیر یقینی حالات کا اثر:
 
 کینیڈا میں داخل ہونے کے خواہشمند افراد کے آبائی ملک کی سیاسی یا معاشی صورتحال بھی ویزا کی منظوری پر اثرانداز ہو سکتی ہے۔ غیر مستحکم حالات کے باعث کینیڈا حکومت اضافی تحفظاتی اقدامات کر سکتی ہے تاکہ غیر قانونی تارکین وطن کے مسائل سے بچا جا سکے۔
 
تارکین وطن کی تعداد میں کمی اور پالیسیوں میں سختی :
 
کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے اکتوبر کے آخری ہفتے میں امیگریشن کے شعبے میں قوانین میں مزید سختی کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ 2025 سے امیگریشن نمبروں میں کمی کی جائے گی اور غیر ملکی کارکنان کے قوانین کو مزید سخت کیا جائے گا تاکہ ملک میں عارضی رہائش پذیر افراد کی تعداد میں کمی لائی جا سکے۔
 
نئی پالیسیاں: 
 
عالمی حالات کے مطابق امیگریشن قوانین یہ قوانین بین الاقوامی امیگریشن رجحانات اور اندرونی سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔ کینیڈا کا مقصد ہے کہ وہ امیگریشن کے شعبے میں شفافیت اور قابل اعتباریت کے ساتھ اقدامات کو یقینی بنائے اور ملک میں قانونی و منظم طور پر داخلے کے عمل کو فروغ دے۔