برطانیہ نے ایرانی فوجی افسران پر پابندیاں عائد کر دیں
October, 15 2024
لندن:(ویب ڈیسک)برطانیہ نے یکم اکتوبر کو اسرائیل پر ہونے والے حملے کے تناظر میں ایران کے اعلیٰ فوجی حکام اور تنظیموں پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اس فیصلے کا مقصد ایران کی فوجی کارروائیوں اور بیلسٹک میزائل پروگرام کو روکنا ہے، جو عالمی سیکیورٹی کے لیے خطرہ بن رہے ہیں۔
پابندیوں کی فہرست میں شامل اہم شخصیات میں ایرانی فوج کے کمانڈر عبدالرحیم موسوی اور ایرانی فضائیہ کے کمانڈر حامد واحدی شامل ہیں۔ برطانیہ کی وزارت خارجہ نے ان پابندیوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ انفرادی پابندیوں میں اثاثے منجمد کرنا اور سفری پابندیاں شامل ہیں۔ ان اقدامات کا مقصد ایران کے فوجی حکام کو بین الاقوامی سطح پر دباؤ میں لانا ہے۔
اس کے علاوہ، برطانوی حکومت نے ایرانی خلائی ایجنسی کے اثاثوں کو بھی منجمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ ایجنسی بیلسٹک میزائلوں کی مزید بہتری کے لیے جدید ٹیکنالوجی پر کام کر رہی ہے، اور اس کی سرگرمیاں ایران کے فوجی ایجنڈے کے تحت چل رہی ہیں۔
یاد رہے کہ یکم اکتوبر کو ایران نے اسرائیل پر 180 بیلسٹک میزائل داغے تھے، جن میں سے زیادہ تر کو اسرائیلی فوج نے ناکارہ بنا دیا۔ یہ واقعہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ ایران کی جانب سے اسرائیل کے خلاف فوجی کارروائیاں بڑھ رہی ہیں، جس کے باعث بین الاقوامی برادری کی تشویش میں اضافہ ہوا ہے۔
برطانیہ کے اس اقدام نے عالمی سطح پر ایران کے خلاف مزید پابندیوں کی ضرورت کو اجاگر کیا ہے، کیونکہ مغربی ممالک ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام اور اس کی فوجی سرگرمیوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔
ایران کے اس رویے کے خلاف سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے برطانیہ نے واضح کیا ہے کہ وہ ایران کی فوجی قوت کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کو روکنے کے لیے عزم رکھتا ہے۔
یہ پابندیاں بین الاقوامی برادری کی جانب سے ایران کے فوجی اقدامات کے خلاف ایک اہم قدم ہیں، اور امید کی جا رہی ہے کہ یہ ایران کو اپنے فوجی عزائم میں کمی کرنے پر مجبور کریں گی۔