فتنۂ خوارج کا مکروہ چہرہ بے نقاب
October, 12 2024
اسلام آباد:(سنو نیوز)احسان اللہ احسان، جو خود فتنۂ خوارج کے اہم کرداروں میں شمار ہوتے تھے، نے نور ولی محسود کے بارے میں چند چونکا دینے والے انکشافات کیے ہیں۔
ان کے بیان سے یہ بات واضح ہوئی ہے کہ خوارج کا یہ گروہ مذہبی اصولوں اور اخلاقی اقدار سے مکمل طور پر نابلد ہے۔
اہم نکات:
•
گھر کا بھیدی لنکا ڈھائے:
احسان اللہ احسان نے فتنۂ خوارج کے اندرونی معاملات کو بے نقاب کرتے ہوئے نور ولی محسود کا بھیانک چہرہ سامنے لایا، جو ایک جھوٹی اور غدار شخصیت کے طور پر ابھرا ہے۔
•
علاقائی قیادت میں قتل:
احسان اللہ نے بتایا کہ نور ولی محسود نے قیادت حاصل کرنے کے لیے اپنے ساتھیوں کو قتل کیا اور اس پر فخر بھی کیا، جو اس کی بےرحمی کی ایک واضح مثال ہے۔
•
نظریاتی رہنما کا ڈھونگ:
احسان اللہ نے کہا کہ نور ولی محسود اب خود کو ایک نظریاتی رہنما کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کر رہا ہے، جبکہ اس کے حقیقی ارادے کسی سے پوشیدہ نہیں ہیں۔
•
مجرمانہ گروہ کی حیثیت:
ان انکشافات سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ فتنۂ خوارج ایک مجرمانہ گروہ ہے جو مذہب کا لبادہ اوڑھ کر دہشت گردی کے ذریعے معصوم لوگوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔
•
خودغرض قیادت کا طرز زندگی:
خوارج کی قیادت افغانستان میں ایک پرتعیش زندگی گزار رہی ہے، جبکہ ان کے نچلے درجے کے اراکین بے مقصد ہدف کے لیے درد اور موت کا سامنا کر رہے ہیں۔
•
عوامی شعور میں اضافہ:
اب عوام کے سامنے یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ فتنۂ خوارج دراصل ایک مجرمانہ نیٹ ورک کے طور پر کام کرتا ہے، جو نا صرف مذہب کو استعمال کرتا ہے بلکہ معصوم لوگوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالتا ہے۔
یہ انکشافات اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ خوارج کا یہ فتنہ نہ صرف مذہبی عقائد کو مسخ کر رہا ہے بلکہ دنیا بھر میں امن و امان کے لیے بھی ایک سنگین خطرہ ہے۔