انڈیا میں دہشتگردی کی مالی اعانت،اہم عالمی رپورٹ جاری
October, 12 2024
پیرس:(سنو نیوز) فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (FATF) نے اپنی تفصیلی باہمی تشخیصی رپورٹ میں بھارت کے اینٹی منی لانڈرنگ (AML) اور انسداد دہشت گردی کی مالی اعانت (CFT) کے نظام میں کئی چیلنجز اور خامیوں کو نمایاں کیا ہے، جس سے بین الاقوامی سطح پر بھارت کی کارکردگی پر سوالات اٹھائے گئے ہیں۔
رپورٹ کے اہم نکات:
اینٹی منی لانڈرنگ اور انسداد دہشت گردی کی مالی اعانت میں چیلنجز:
FATF نے بھارت میں اینٹی منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی اعانت کے خلاف اقدامات میں اہم کوتاہیوں کی نشاندہی کی ہے، جس میں خاص طور پر پراسیکیوشن میں تاخیر اور غیر سرکاری تنظیموں (NPOs) کی مؤثر نگرانی کا فقدان ہے۔
PEPs اور NPOs کی نگرانی میں خامیاں:
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کو خاص طور پر سیاسی طور پر نمایاں افراد (PEPs) اور خیراتی اداروں کے طور پر رجسٹرڈ NPOs کی سخت نگرانی کی ضرورت ہے، جو دہشت گردی کی مالی اعانت کا باعث بن رہے ہیں۔
•
ترقیاتی رپورٹ کی درخواست:
FATF نے بھارت کو اکتوبر 2027 تک تجویز کردہ اصلاحات پر عمل درآمد کی پیشرفت رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے تاکہ ان چیلنجز کا ازالہ کیا جا سکے۔
•
دہشت گردی کی مالی اعانت میں اضافہ:
رپورٹ میں بھارت میں دہشت گردی کی مالی اعانت، شمال مشرقی شورش اور بائیں بازو کے انتہا پسند گروپوں کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔
•
نقدی اور جواہرات کی منڈیوں میں منی لانڈرنگ:
FATF کے مطابق، بھارت میں نقدی کی بنیاد پر لین دین، منشیات کی اسمگلنگ اور جواہرات کی مارکیٹیں منی لانڈرنگ کے بڑے ذرائع ہیں۔
•
اثاثوں کو منجمد کرنے کے فریم ورک میں بہتری:
FATF نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ منی لانڈرنگ کے زیر التواء ٹرائلز کو تیز کرے اور فنڈز اور اثاثوں کو فوری منجمد کرنے کے فریم ورک کو بہتر بنائے۔
•
داعش کے بڑھتے ہوئے قدم:
FATF نے بھارت میں ISIS کے بڑھتے ہوئے اثرات پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور اس سلسلے میں متعدد رپورٹس کو سنجیدگی سے لیا ہے۔
یہ رپورٹ بھارت کے مالیاتی نظام میں اہم اصلاحات کی ضرورت کو اجاگر کرتی ہے تاکہ ملک دہشت گردی کی مالی اعانت اور منی لانڈرنگ جیسے سنگین مسائل پر قابو پا سکے۔