مقصد کے حصول تک جنگ جاری رہے گی: نیتن یاہو
israel prime minister Benjamin Netanyahu
یروشلم:(ویب ڈیسک)اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ ان کا ملک مقررہ اہداف کے حصول تک جنگ جاری رکھے گا۔
 
7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملے کے ایک سال مکمل ہونے کے موقع پر وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے پہلے سے ریکارڈ شدہ ویڈیو پیغام میں کہا کہ اسرائیل گذشتہ ایک سال سے ایک عبرتناک جنگ میں ملوث ہے۔ لیکن انہوں نے کہا یہ جنگ اس وقت تک جاری رہے گی جب تک مقررہ اہداف حاصل نہیں ہو جاتے۔
 
اسرائیلی وزیراعظم کے ان بیانات کے ساتھ حماس کے ترجمان ابو عبیدہ نے ایک ویڈیو پیغام بھی جاری کیا۔ گذشتہ تین ماہ میں یہ ان کا پہلا ویڈیو پیغام ہے۔ابو عبیدہ نے کہا کہ اسرائیل طاقت کے سوا کچھ نہیں سمجھتا اور مختلف گروہوں کے جنگجو غزہ کی وسیع سرزمین پر اسرائیل کے خلاف برسرپیکار ہیں۔
 
یرغمالیوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ممکن تھا کہ تمام یرغمالیوں کو ایک سال پہلے اسرائیل واپس کر دیا جاتا لیکن ان کے مطابق یہ وزیراعظم کی ترجیح نہیں تھی اور انہوں نے اسے اپنے مفاد میں ایسا نہیں ہونے دیا۔
 
حماس کے ترجمان نے کہا کہ اگر اسرائیل نے جنگ جاری رکھی تو ممکن ہے کہ باقی ماندہ یرغمالی مارے جائیں۔ حماس اسرائیلی جیلوں سے ہزاروں فلسطینیوں کی رہائی کے بدلے یرغمالیوں کو رہا کرنا چاہتی ہے۔
 
ابو عبیدہ نے اسرائیل پر ایران کے راکٹ حملے اور فلسطینیوں کی حمایت میں عراق، یمن اور لبنان میں ایران نواز گروپوں کے حملوں کی تعریف کی ۔
 
اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے گذشتہ رات کے حملوں میں حزب اللہ سے متعلقہ 120 اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔ فوج کے مطابق ان حملوں میں 100 جنگی طیاروں نے حصہ لیا۔
 
7 اکتوبر کے حملے کے ایک سال بعد حماس نے اسرائیل پر ایک اور راکٹ حملہ کیا۔ فوج کا کہنا تھا کہ دارالحکومت تل ابیب پر حماس کے راکٹ فائر کیے گئے اور اس کی وجہ سے انتباہی گھنٹیاں بجائی گئیں۔ 
 
حماس نے کہا کہ اس نے شہریوں کے قتل اور فلسطینیوں کی جبری ہجرت کے جواب میں اسرائیل پر حملہ کیا۔ اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس کے پانچ میزائلوں کا یہ حملہ غزہ کے جنوب میں خان یونس شہر سے کیا گیا۔
 
اسرائیل ایمبولینس ایجنسی نے کہا کہ حماس کے حملے میں دو خواتین زخمی ہوئیں۔
 
دوسری جانب اسرائیلی ٹینکوں نے رفح پر حملہ کیا اور اس کے طیاروں نے ایک حملے میں البرج بیس کو نشانہ بنایا۔ اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس حملے میں انہوں نے حماس کے کارکنوں کو نشانہ بنایا جو الاقصیٰ ہسپتال میں کام کرتے تھے۔
 
غزہ میں وزارت صحت کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حملے کے آغاز سے اب تک تقریباً 42 ہزار افراد ہلاک اور 97 ہزار زخمی ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔